خبریں/تبصرے

ایرانی حکمرانوں کے خلاف احتجاج: ایرانی ایتھلیٹ بغیر حجاب مقابلوں میں شریک

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایرانی خاتون ایتھلیٹ نے اتوار کے روز ملک میں عائد سخت ڈریس کوڈ سے بغاوت کرتے ہوئے بطور احتجاج بغیر حجاب مقابلے میں حصہ لیا۔ ان کا یہ اقدام لباس قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر حراست کے دوران ہلاک ہونے والی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی تحریک کے پیش نظر تھا۔

’ایران انٹرنیشنل‘ کے مطابق 33 سالہ ایلناز ریکابی صرف دوسری ایرانی خاتون کھلاڑی ہیں، جنہوں نے حجاب پہنے بغیر عوامی سطح پر کسی مقابلے میں حصہ لیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں انہوں انٹرنیشنل فیڈریشن آف اسپورٹ کلائمبنگ ایشین چمپئن شپ کے فائنل کے دوران بغیر حجاب کے مقابلے میں حصہ لیا۔

ایلناز ریکابی اسپورٹ کلائمر ہیں، وہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ہونے والے ایونٹ میں چوتھے نمبر پر رہیں۔

اس سے قبل گزشتہ سال کے مقابلوں میں انہوں نے بولڈر چڑھنے کیلئے کانسی کا تمغہ جیتا تھا اور ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران 80 سے زیادہ تمغے جیت رکھے ہیں۔

ایلناز ریکابی کی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر تعریف کی جا رہی ہیں، تاہم ان اثرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، جو ممکنہ طور پر انہیں ملک واپسی پر اٹھانا پڑینگے۔

ایرانی صحافی سیما سبط نے لکھا کہ ’ہو سکتا ہے انہیں دوبارہ قومی ٹیم کا حصہ نہ بننے دیا جائے، یا سزا دی جائے، لیکن انہوں نے دنیاکو دکھا دیا کہ ایک ایرانی خاتون کیسی ہوتی ہے۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts