خبریں/تبصرے

ایرانی تحریک کی حمایت: برلن میں 80 ہزار، واشنگٹن میں ہزاروں کی ریلیاں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایران میں جاری احتجاجی تحریک کی حمایت میں یورپ اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں بڑے احتجاج منعقد کئے گئے ہیں۔ جرمنی کے دارالحکومت میں منتظمین کے مطابق ایک لاکھ، جبکہ جرمن پولیس کے مطابق 80 ہزار سے زائد مظاہرین نے احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔ اتوار کے روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں منعقدہ احتجاجی ریلی میں بھی ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

’بی بی سی‘ کے مطابق برلن میں ہفتہ کے روز ایران میں جاری احتجاجی تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 80 ہزار سے زائد ایرانیوں اور ان کے حامیوں نے مارچ کیا۔ جرمن دارالحکومت میں ایرانی شہریوں کی جانب سے یہ سب سے بڑی ریلی تھی۔

یورپ بھر سے آنے والے ایرانیوں نے ’عورت، زندگی اور آزادی‘کے نعرے لگائے۔

ہفتے کے روز واشنگٹن سمیت کئی عالمی دارالحکومتوں میں اجتماعات ہوئے جہاں ہزاروں افراد نے مارچ کیا۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق واشنگٹن میں منعقدہ احتجاجی مارچ میں 10 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ واشنگٹن میں اس طرح کی پانچویں احتجاجی ریلی تھی۔

مظاہرین نے ’انصاف برائے ایران‘، ’زن، زندگی، آزادی‘ اور دیگر نعرے لگائے۔ مظاہرین میں واشنگٹن کے علاوہ امریکہ کے دوسرے شہروں سے آنیوالے مرد و خواتین بھی شامل تھے۔

یاد رہے کہ ایران میں 22 سالہ کرد خاتون کی زیر حراست ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے چھٹے ہفتے میں داخل ہو گئے ہیں۔ یورپی ملکوں اور امریکہ میں موجود مظاہرین ایرانی سفارتکاروں کو مغربی دارالحکومتوں سے باہر نکالنے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ تاہم ایران میں ملاؤں کی حاکمیت کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم لیڈر کی آمریت اور مذہبی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ایران میں حکام نے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ تک رسائی کو منقطع کر دیا ہے، تاہم سوشل میڈیا پر ابھی بھی احتجاجی مظاہروں کی ویڈیوز سامنے آرہی ہیں۔

ابھی تک محتاط اندازے کے مطابق سکیورٹی فورسز کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 32 بچوں سمیت 244 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ 12500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں سے اکثر نوجوان اور بچے شامل ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts