لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی صدر جو بائیڈن نے سرحدی گزر گاہ ایل پاسو کا دورہ کیا، تاہم اس دوران انہوں نے پناہ کے متلاشی تارکین وطن سے ملاقات نہیں کی، کیونکہ امریکی انتظامیہ ان کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مابق تارکین وطن کے حقوق کے گروپ صدر بائیڈن کے حالیہ اعلان کی مذمت کر رہے ہیں، جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ ہیٹی، نکاراگوا اور کیوبا کے تارکین وطن کو پناہ کی درخواست دینے سے روکنا شروع کر دے گا، اگر وہ امریکہ میکسیکو کی سرحد عبور کرتے ہوئے پکڑے گئے۔
بائیڈن کا یہ اعلان سابق صدر ٹرمپ کے دور کی پالیسی کی توسیع ہے، جس کا سپریم کورٹ کے ذریعے جائزہ لیا جائیگا۔
ہفتے کے آخر میں بائیڈن نے صدر کی حیثیت سے سرحد کے اپنے پہلے دورے میں ملک کی مصروف ترین سرحدی گزرگاہوں میں سے ایک ایل پاسو کا دورہ کیا۔ 4 گھنٹے کے اپنے دورے کے دوران انہوں نے کسی بھی تارک وطن سے ملاقات نہیں کی۔