خبریں/تبصرے

افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد بھارتی حکام کا پہلا دورہ، طالبان سے ملاقات

لاہور (جدوجہد رپورٹ) بھارتی عہدیداروں کی ایک ٹیم نے جمعرات کو افغانستان کے قائمقام طالبان وزیر خارجہ سے دو طرفہ تعلقات اور انسانی امداد پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ملاقات کی ہے۔ طالبان کے مطابق گزشتہ سال امریکی انخلا کے بعد کابل میں بھارتی حکام کا یہ پہلا دورہ تھا۔

’رائٹرز‘کے مطابق طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان میں غربت اور بھوک نے تباہی مچائی ہے اور بھارت نے اناج اور دیگر امداد بھیجی ہے۔

طالبان انتظامیہ کے قائمقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے سینئر عہدیدار جے پی سنگھ کی قیادت میں بھارتی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی ہے۔

طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹویٹر پر کہا کہ ’ملاقات میں بھارت افغان سفارتی تعلقات، دو طرفہ تجارت اور انسانی امداد پر توجہ مرکوز کی گئی۔‘

انکا کہنا تھا کہ ’قائمقام وزیر خارجہ نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ایک اچھی شروعات قرار دیا ہے۔‘

بھارت نے گزشتہ اگست میں اپنے اہلکاروں کو افغانستان سے نکال لیا تھا اور اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا، حالانکہ وہ اس ملک کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، جہاں اس کا علاقائی حریف پاکستان کافی اثر و رسوخ رکھتا ہے۔

تاہم طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ابھی تک بھارت کی جانب سے سفارت خانہ دوبارہ کھولنے سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کیا کہ مقامی عملے بھارتی سفارتخانے کے احاطے کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنا رہا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts