لاہور (پ ر) ریوولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (RSF) کے مرکزی بیورو کا اجلاس مورخہ 19 فروری کو منعقد ہوا جس میں طلبہ تحریک کے تناظر اور آر ایس ایف کے کردار اور تنظیم سازی کو زیر بحث لایا گیا۔
مرکزی آرگنائزر اویس قرنی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جہاں ملک بھر میں طلبہ یونین پر پابندی سمیت تعلیمی اداروں کی فیسوں میں اضافے، تعلیمی اداروں کی نجکاری، طلبا وطالبات کی ہراسانی، انتظامیہ کی دھونس اور ریاستی تشدد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہاں ان مظالم کے خلاف طلبہ کی مزاحمت میں بھی مسلسل شدت آتی جا رہی ہے۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے راولپنڈی برانچ کنونشن پر ریاستی غنڈہ گردی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کئ گئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے میں طلبہ کی ایک مضبوط انقلابی تنظیم وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آر ایس ایف کے ساتھی گزشتہ کئی سالوں سے طلبہ حقوق کی جدوجہد کا علم بلند رکھے ہوئے ہیں اور باقاعدہ کنونشنز کے ذریعے آر ایس ایف ملک بھر میں ایک بھرپور نظریاتی و سیاسی آواز بن کر ابھری ہے۔
تنظیم سازی کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہوئے اب اس سلسلے کو آگے بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس ضمن میں کراچی، حیدرآباد، جامشورو کی گزشتہ برس کی کابینہ کو تحلیل کرتے ہوئے بلند عزم و حوصلوں کے حامل ساتھیوں کے ساتھ آئندہ کنونشن کی تیاری کے لیے کراچی سے حاتم خان لُنڈ، حیدر آباد سے وکرم، دادو سے طارق پنہور، جامشورو سے کامریڈ کوشل، عمر کوٹ سے کامریڈ آزاد ،شہدادکوٹ سے سارنگ سیلرو، نواب شاہ سے وارث علی شاہ اور خیرپور میرس سے احسان دانش پر مشتمل آرگنائزنگ کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔
آرگنائزنگ کمیٹی کے یہ اراکین نہ صرف تعلیمی اداروں میں یونٹ سازی کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے تعلیمی اداروں اور شہری و ضلعی سطح کے کنونشنز کا بھرپور انعقاد یقینی بنائیں گے بلکہ رواں برس صوبائی اور مرکزی سطح کے کنونشنز کے بھرپور انعقاد میں بھی ان ساتھیوں کا کلیدی کردار ہو گا۔
اسی دوران رحیم یار خان، ڈیرہ غازیخان، ملتان، فیصل آباد، سیالکوٹ، چکوال راولپنڈی اور لاہور سمیت خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں طلبہ مسائل پر احتجاجات اور پروگراموں و سیمیناروں کے ذریعے طلبہ حقوق کی جدوجہد کو منظم کیا جائے گا۔
مرکزی بیورو سمیت ملک بھر کے آر ایس ایف کے ساتھیوں کا بھرپور اعتماد اور یکجہتی نئی آرگنائزنگ کمیٹی کے ان اراکین کے ساتھ ہے اور ان کو سرخ سلام پیش کیا جاتا ہے۔