خبریں/تبصرے

سوڈان: 40 لاکھ بے گھر ہو چکے، 60 لاکھ قحط کے خطرے سے دوچار

لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ فوج اور حریف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اپریل میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 40 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بے گھر ہونے والوں میں سے تقریباً 10 لاکھ سوڈان چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔ باقی رہنے والوں میں سے 6 ملین سے زیادہ یا سوڈان کی آبادی کا تقریباً 13 فیصد قحط سے ایک قدم دور ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سوڈان کے 70 فیصد ہسپتال کام نہیں کر رہے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی خبردار کیا ہے کہ سوڈان کے تمام متحارب فریقوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے، جن میں جان بوجھ کر اور اندھا دھند حملوں میں عام شہرے مارے گئے اور خواتین اور لڑکیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مشرقی افریقہ کیلئے علاقائی ڈائریکٹر سارہ جیکسن کا کہنا تھا کہ ’سوڈان میں تنازعہ کو اس طرح کی توجہ نہیں مل رہی ہے، جس طرح یوکرین تنازعہ کو حاصل ہے۔ انسانی ہمدردی کا رد عمل ایک ہی سطح پر نہیں ہے اور نہ ہی ایسے ممالک کی رضامندی رہی ہے کہ وہ سوڈانی باشندوں کو قبول کریں، جنہیں فرار ہونے کی ضرورت ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts