کارل مارکس
محنت کش طبقے کی سیاسی جدوجہد کا حتمی مقصد،یقینی طور پر، اپنے طبقے کے لئے سیاسی طاقت کا حصول ہے،اور اس کے لئے ضروری ہے کہ محنت کش طبقے کی ایک تنظیم موجود ہو جو ایک مخصوص حد تک بڑی ہو چکی ہو،اور یہ تنظیم معاشی جدوجہدوں کے نتیجے میں پنپ کر سامنے آئی ہو۔
دوسری جانب، ہر وہ تحریک جس میں محنت کش طبقہ ایک طبقے کے طور پر حکمران طبقے کے مقابل آئے اور باہر سے حکمران طبقے پر دباو کے ذریعے اسے مجبور کرے، وہ سیاسی تحریک ہے۔
مثال کے طور پر،کسی ایک فیکٹری یا کسی ایک شعبے میں روزانہ کے اوقات کار میں کمی کے لئے کسی ایک سرمایہ دار کے خلاف ہڑتال وغیرہ واضح طور پر ایک معاشی جدوجہد ہے۔
دوسری جانب، آٹھ گھنٹے کام وغیرہ کے لئے چلنے والی تحریک کو قانونی شکل دینا ایک سیاسی تحریک کے مترادف ہے۔ اس طرح سے علیحدہ علیحدہ معاشی جدوجہدوں کے بطن سے ہر جگہ ایک سیاسی تحریک جنم لیتی ہے،یعنی، طبقاتی تحریک پیدا ہوتی ہے،جس کا مقصد ہوتا ہے اپنے مفادات کو عمومی شکل میں لاگو کرنا، ایک ایسی شکل میں لاگو کرنا جو عمومی بھی ہو اور سماجی طور پر طاقت کی حامل بھی ہو۔
ایسی تحریکیں اس بات کی متقاضی ہوتی ہیں کہ ان تحریکوں کے جنم لینے سے پہلے ایک مزدور تنظیم موجود تھی،جبکہ جس حساب سے یہ تحریکیں چلیں گی اسی حساب سے یہ تنظیم بھی ترقی کرے گی۔
(نیو یارک میں بولٹ کے نام خط سے ایک اقتباس۔ ترجمہ: فاروق سلہریا)