لاہور(جدوجہد رپورٹ)گزشتہ 10سال کے دوران پاکستان سے ساڑھے تین لاکھ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سمیت 73لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ مزید لاکھوں شہری پاسپورٹ بنوانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے وفاقی وزارت داخلہ کو پاسپورٹ پرنٹ کرکے بروقت شہریوں کو فراہم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔
’ٹربیون‘ کے مطابق ایک دستاویز میں یہ سامنے آیا ہے کہ 2013سے2018تک مسلم لیگ ن کی حکومت کے دوران تقریباً38لاکھ پاکستانیوں نے ملک چھوڑا، پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران11لاکھ30ہزار افراد نے ملک چھوڑا، پی ڈی ایم حکومت کے دوران 20لاکھ8ہزار افراد نے ملک چھوڑا، جبکہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کی موجودہ حکومت کے دوران 3لاکھ80ہزار پاکستانی ملک چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے۔
مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم کی حکومت کے دوران پاکستانی شہریوں کی پسندیدہ منزل سعودی عرب تھی، 29لاکھ پاکستانیوں نے سعودی عرب کی طرف ہجرت کی۔ پاکستانی تارکین وطن کیلئے دوسری منزل متحدہ عرب امارات تھے، جہاں 21لاکھ پاکستانی ہجرت کر کے گئے، 4لاکھ عمان، 2لاکھ قطر، 1لاکھ ملائشیا، 31ہزار839برطانیہ، 4ہزار امریکہ اور 3ہزار861جاپان گئے۔
پی ٹی آئی حکومت کے دوران 6لاکھ20ہزار سعودی عرب، 2لاکھ90ہزار متحدہ عرب امارات، 74ہزار عمان، 64ہزار قطر، 29ہزار بحرین، 13ہزار 500ملائشیا، 2ہزار741برطانیہ اور9ہزار131شہری امریکہ گئے۔
دستاویز کے مطابق 10سال کے عرصہ کے دوران 3لاکھ 50ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی بیرون ملک چلے گئے۔ ان میں سے 3لاکھ مسلم لیگ ن کی حکومت کے دوران، جبکہ48ہزار پی ٹی آئی کے دور میں بیرون ملک گئے۔
پیشے کے لحاظ سے 24ہزار500ڈاکٹر، 62ہزار انجینئرز، 13ہزار اساتذہ، 12ہزار500نرس، 53ہزار اکاؤنٹنٹ، 2لاکھ17ہزار الیکٹریشن اور5ہزار257فارماسسٹ گزشتہ ایک سال کے دوران بیرون ملک آباد ہوئے۔