خبریں/تبصرے

ماحولیاتی بحران: 19-2010ء تاریخ کی گرم ترین دہائی تھی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی ادارے ناسا (NASA) اور نیشنل اوشیانک اینڈ اٹماسفیرک ایڈمنسٹریشن (National Oceanic and Atmospheric Adminstration)نے مشترکہ طور پر گذشتہ دہائی کو تاریخ کی گرم ترین دہائی قرار دیا ہے۔

اگر عالمی درجہ حرارت کا قبل از صنعت کاری دور سے موازنہ کیا جائے تو درجہ حرات میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ (1.8 ڈگری فارن ہائیٹ) کا اضافہ ہوا ہے۔

ادھر، ماحولیات پر تحقیق شائع کرنے والے جریدے ”ایڈوانسز ان اٹماسفیئرک سائنسز“ (Advances in Atmospheric Sciences) نے 2019ء کو انسانی تاریخ کا سب سے گرم ترین سال قرار دیا ہے۔

جریدے کے مطابق گذشتہ سال سمندری سطح پر ماپے گئے درجہ حرارت کے حوالے سے گرم ترین تھا جبکہ زمینی سطح پر ماپے گئے درجہ حرارت کے حساب سے یہ دوسرا گرم ترین سال تھا۔ اس کے مطابق اضافی حرارت کا نوے فیصد سمندری سطح پر جمع ہو جاتا ہے اس لئے سمندری سطح پر درجہ حرارت کی پیمائش انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

ماہرین کے مطابق جنگلوں میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات، قحط سالی، سمندری طوفانوں کی شدت میں اضافہ اور موسموں کی شدت میں اضافہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے منسلک کئے جا سکتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts