لاہور (روزنامہ جدوجہد) ڈاکٹر لال خان کی رحلت نیدرلینڈز اور بیلجیئم میں مقیم پاکستانیوں بالخصوص ان کے ساتھیوں کے لئے شدید صدمہ ہے جنہوں نے ڈاکٹر لال خان اور فاروق طارق کی رہنمائی میں ایمسٹرڈیم میں ادارہ ”جدوجہد“ کی بنیاد رکھی اور دیار غیر میں رہتے ہوئے ضیا آمریت کا مقابلہ کرتے رہے۔
ڈاکٹر لال خان نے اپنی ساری زندگی طبقاتی ناہمواریوں کے خلاف لوگوں کو تعلیم دینے اور متحرک کرنے میں وقف کردی۔ ان کی اسی تحریک کے سبب آج بھی ان کے پرانے ساتھی نوجوان نسل کے ساتھ مل کر طبقاتی تقسیم و استحصال، مذہب، نسل، زبان اور قومیت کی بنیاد پر تفریق اور نفرت کے خلاف اوورسیز پروگریسو پاکستانیز نیدرلینڈز کے پلیٹ فارم سے ان کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یورپ میں رہنے والے تمام پروگریسو پاکستانی ڈاکٹر لال خان کو انکے مقصد سے لگن اور آخری سانس تک کی جانے والی جہدوجہد کو ناصرف ہمیشہ یاد رکھیں گے بلکہ دامے درمے سخنے ان کے خواب کی تکمیل کے لئے متحرک رہیں گے۔
ڈاکٹر لال خان، انکی فیملی اور ساتھیوں کو سرخ سلام۔