لاہور (فاروق طارق) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے آج لاہور میں بائیں بازو کے کارکنان اور سماجی و پرفیشنل تنظیموں اور تحریکوں کے نمائندوں سے ڈاکٹر خالد جاوید جان کی رہائش گاہ پر تفصیلی ملاقات کی۔
ملاقات کا ایجنڈا تین ایشوز پر خیالات و نقطہ نظر کا تبادلہ تھا۔ ان میں سماجی تحریکوں اور تنظیموں کی سکڑتی جگہ، بڑھتی عدم مساوات اور مستقبل کا لائحہ عمل شامل تھا۔ اس کے علاوہ ترقی پسند نمائندوں سے ملاقات میں بائیں بازو کی سیاست کے مستقبل میں کردار پربھی بات ہوئی۔ جس میں انہیں بتایا گیا کہ نیو لبرل ایجنڈے پر عملدرآمد سے معاشرے میں عدم مساوات غیر معمولی حد تک بڑھ رہی ہے اور نجکاری کیوجہ سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ صورتحال اس حد تک گمبھیرہو چکی ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے بجٹ پر گفتگو کر رہی ہے اس لئے پیپلز پارٹی کو واضح طور پر نیو لبرل ایجنڈے کے خلاف پوزیشن لینا ہو گی۔ درمیانی راستہ ان کو بہت آگے نہیں لے کر جا سکتا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بائیں بازو کی سیاست میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مستقبل میں کردار پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی منزل سوشلزم ہے تاہم معروضی حالات کے سبب وہ اس منزل تک سوشل ڈیموکریسی کے راستے پہنچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بائیں بازو کے افراد کے سوالات پر تفصیلی گفتگو کی، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں کہ غیرلچکدار مؤقف کو رکھتے ہوئے کسی بھی منزل پر پہنچا جائے، سیاست سمجھوتوں کا نام ہے تاہم سمجھوتوں کا یہ مطلب نہیں کہ منزل پر کوئی سمجھوتہ کرلیا گیا ہے، آگے بڑھنے کے لئے کبھی کبھی ایک قدم پیچھے بھی ہٹناپڑتا ہے۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے پاکستان کے ترقی پسندوں کے ایک ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ اجلاس میں عورت مارچ کے منتظمین بھی موجود تھے، جنہوں نے بلاول بھٹو سے تعاون کی درخواست کی، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ عورت مارچ کے منتظمین اور شرکا کے ساتھ ہیں، اس سلسلے میں انہوں نے سندھ حکومت کے بھی مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی ملاقات میں موجود تھے، انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے عوام دشمن اقدامات سے آگاہ کیا۔ ینگ ڈاکٹرز نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مؤقف کو سراہا، اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انہیں ہر اعتبار سے قانونی مدد کی یقین دہانی کرائی۔
بائیں بازو کے بیشتر افراد نے سندھ میں زرعی خواتین ورکرز کے حوالے سے ترقی پسندانہ قانون سازی کے علاوہ سندھ کے شعبہ صحت میں پیش رفت کو سراہا۔
تین گھنٹے کی اس محفل کو ڈاکٹر عمار علی جان نے کنڈکٹ کیا۔
ملاقات میں راجہ پرویزاشرف، قمرزمان کائرہ، چوہدری منظور، فیصل میر، امتیاز عالم، عابدساقی، آئی اے رحمان، نایاب گوہر جان، تنویر جہاں، ندا علی، نگہت داد، عمار علی جان، پیٹر جیکب، فاروق طارق، ریما عمر، فرخ سہیل گوئندی، جلیلہ حیدر، ضیا چاولہ، علی عثمان قاسمی، آئمہ کھوسہ، آزاد چاولہ، طاہرہ حبیب، ریما عمر، علی جان، ٹیبی عمار، سید رضی حیدر، ڈاکٹر سلمان، ڈاکٹر عاقب، ڈاکٹر دراب، ڈاکٹر فائق، ڈاکٹر حسن، عرفان مفتی، پروفیسر کامران اسجد، پروفیسر نیلم حسین، آئمن بچہ، لینا، ندا کرمانی، ضیغم عباس، اسد جمال، مزمل کاکڑ، علی رضا و دیگر شامل تھے۔