گہرے سمندروں میں تہہ آب رہ گئے
شاعری
غیر روایتی رشتوں کا شاعر، افتخار نسیم اِفتی!
”اِفتی نے امریکہ میں اپنے قیام کے دوران تخلیقی سطح پر بھی فکروبیاں کے کئی تجربے کئے۔ ناول، افسانہ، انگریزی نظم اور دیگر اصناف کو بڑی خوبی سے برتااگرچہ اردو غزل، جو افتی کا خاصہ ہے اس کی مہم جو فطرت کی وجہ سے کسی حد تک نظر انداز ہوئی۔“
فہمیدہ ریاض کی ایک نظم: چادر اور چار دیواری
’چادر اور چار دیواری‘ پاکستان کے بد ترین آمر جنرل ضیا الحق کی بدنام زمانہ پالیسیوں کا جزو تھی جس کا مقصد ملک کی نصف آبادی کو مردوں کے زیر نگیں رکھنا تھا۔
تین نسلوں کا سانجھا دکھ عشرت آفرین کے شعری آئینے میں!
عشرت آفرین اور ان جیسی دوسری شاعرات نے عورت کے دکھوں کو علمی اور دانشورانہ بحث کا حصہ بنا کرسماج میں نسائی حقو ق کا شعور بیدار کرنے میں اپنا کردار بخوبی نبھا یاہے۔ یہی شعور آنے والے دنوں میں صنفی مساوات کے حصول کی منزل بھی بن سکتا ہے کہ وہ مستقبل سے ناامید نہیں
مادام
آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام
کتے
زمانے کی پھٹکار سرمایہ ان کا
ڈھاکہ سے واپسی پر
خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد
سانحہ مشرقی پاکستان پر
یقیں مجھ کو کہ منزل کھو رہے ہو
جمہوریت
خاک ایسے جینے پر
آؤ کہ کوئی خواب بنیں
ڈس لے گی جان و دل کو کچھ ایسے کہ جان و دل