پاکستان


عمران خان کے دور میں کرپشن کیوں بڑھی؟

ہاں، اگر کرپشن کی اس تعریف کو مد نظر رکھا جائے کہ بدعنوانی دوسروں کے وسائل اور حقوق پر بزور طاقت استعمال کا نام ہے تو بلاشبہ موجودہ ہائبرڈ نظام زیادہ بدعنوان ہے کیونکہ اس میں طاقت کا ارتکاز بڑھ گیا ہے۔ بہ الفاظ دیگر عمران خان کے دور میں کرپشن اس لئے بڑھ گئی ہے کہ ہائبرڈ نظام کے تحت جمہوریت اور بھی کم ہو گئی ہے۔

انار کلی دھماکہ: پشتون اور بلوچ طلبہ کیلئے نئی مصیبتیں، پولیس کیلئے کمائی کا ذریعہ

’پشتون اور بلوچ طلبہ کیلئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہوتا، اس لئے یہ پولیس کا آسان ٹارگٹ ہیں کہ جب جی چاہے گرفتار کر کے انکی جیبوں میں جو کچھ ہو وہ ہتھیا کر انہیں چھوڑ دیا جائے۔ اس کاروبار اور لاقانونیت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ کسی خاص قومیت، کلچر یا پہناوے کو دہشت گردی سے جوڑنے والی نفسیات کو بھی ختم کرنا ہو گا۔‘

اس بوسیدہ نظام میں تفریح بھی سانحہ بن جاتی ہے

اس نظام نے انسان سے خوشی کا ہر احساس تک چھین لیا ہے، یہاں انسانوں کا سانس لینا دشوار ہو چکا ہے۔ جہاں زندہ رہنے کی بنیادی سہولیات کو نہ صرف کاروبار بنا دیا جائے بلکہ حکمرانوں کی عیاشیوں کو جاری رکھنے کیلئے بھی بنیادی انسانی ضرورتوں پر بھاری ٹیکس لگائے جا رہے ہوں۔ غربت، لاچاری اور بیماری سے تنگ آ کر مائیں اپنے بچوں کا گلہ گھونٹے پر مجبور ہوں، خاندانوں کے پاس مسائل سے نجات کا راستہ اجتماعی خودکشی کے علاوہ کوئی نہ ہو اور بے حس حکمران طبقات عوامی دکھوں اور تکالیف کا احساس کرنے کی بجائے انہیں یہ بتانے میں مصروف ہوں کہ وہ خوشحال ہیں۔ ایسے حالات میں تفریح سمیت خوشی اور راحت کی ہر کوشش ایک نئی اذیت اور نئے المیے کو جنم دیتی ہے۔ اس نظام کے اندر رہتے ہوئے چھوٹے سے چھوٹے بنیادی مسئلہ کابھی اب حل ممکن نہیں ہے۔ سرمایہ داری نظام کا خاتمہ اور انسانیت کا ایک سوشلسٹ مستقبل ہی اس نظام کی بربادیوں اور سانحات کا حقیقی انتقام ہو گا۔

المطوع کی آمد…بھاگو!

عمران خان کی قیادت میں البتہٰ پاکستان کسی اور ہی سمت میں گامزن ہے۔ موجودہ حکومت کے لاگو کردہ یکساں قومی نصاب پر سختی سے عمل درآمد کرانے کے لئے سرکاری اور نجی سکولوں پر مذہبی پولیس سے چھاپے مروائے جا رہے ہیں۔پاکستانی طرز کے مطوع جنم لے رہے ہیں۔

روزمرہ کے مسائل: حفظان صحت اور سٹریٹ فوڈ

پاکستان میں بھی محنت کش طبقے کے کلچرل معیار کو بہتر کرنا سوشلسٹ اور مزدور تحریک کا ایک اہم فریضہ ہے۔ اسے ادا کرنے کے لئے انقلاب کا انتظار نہیں کیا جا سکتا۔ جس حد تک ہو سکے یہ فریضہ سر انجام دیں۔ اسی کا نام ہے: ایوری ڈے سوشلزم!یعنی روزمرہ کا سوشلزم۔

The Top Problem You Should Ask For Dominican Mail Order Brides

Foreign-brides.internet has been carried out with the thoughts to help folks to seek out their dream foreign bride and to interrupt any limitations they may face on this fashion. We work onerous to gather and process the users’ feedback and share their professional opinion with our readers. We’ve created a […]