یہ عید الفطر ایک ایسے وقت میں منائی جا رہی ہے جب پوری دنیا میں معاشی اور سیاسی بحران خونریزی کی شکل میں اپنا اظہار کر رہا ہے۔ فلسطین اور یوکرین پر سامراجی بمباری جاری ہے۔ پاکستان میں معاشی بحران سماجی اور ریاستی بحران کی صورت میں اپنا اظہار کر رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر مسائل اس ملک میں انسانیت کا جینا دوبھر کر چکے ہیں۔ جرائم مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں، بنیادی ضروریات کے حصول کیلئے لوگ دربدر ہیں۔ حکمران طبقات نے محنت کش طبقے کو عید کی خوشیاں منانے کیلئے کوئی ریلیف یا سہولت دینے کی بجائے بھکاری بنانے کے اصول کو اپنا کر کئی انسانوں کی زندگیوں کو لقمہ اجل بنا دیا ہے۔ اس بحران سے نکلنے کیلئے حکمران طبقات اور سامراجی اداروں کی نیو لبرل پالیسیاں نئے معاشی، سیاسی اور سماجی بحرانوں کے دروازے کھول رہی ہیں۔ ایسے حالات میں عیدین جیسے خوشیوں کے تہوار بھی محنت کش طبقے کیلئے نئی مشکلات اور چیلنجز لے کر سامنے آتے ہیں۔ خوشیوں کے یہ مواقع محنت کش طبقے کیلئے خوشی کا ذریعہ بننے کی بجائے احساس کمتری میں تیزی لانے سمیت دیگر سماجی مسائل کا موجب بنتے ہیں۔
Day: اپریل 7، 2024
عام انتخابات: مذہبی جماعتوں کو 10.9 فیصد ووٹ ملے
پاکستان کے عام انتخابات میں مذہبی جماعتوں کو گزشتہ انتخابات کی نسبت زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)گزشتہ انتخابات کی نسبت اپنا ووٹ بینک بڑھانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ جمعیت علماء اسلام(ف) اور جماعت اسلامی گزشتہ انتخابات میں متحدہ مجلس عمل(ایم ایم اے) کے انتخابی اتحاد میں موجود تھیں۔ تاہم حالیہ انتخابات نے دونوں جماعتوں نے آزادانہ طور پر حصہ لیا اور گزشتہ انتخابات کی نسبت ان دونوں جماعتوں کے مجموعی ووٹوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔