ایک طرح سے اجناس والا معاملہ انسان کا بھی ہے۔پیدائش کے وقت انسان کے ہاتھ میں نہ تو آئینہ ہوتا ہے نہ ہی وہ فشٹئین (Fichtian) فلسفی ہوتا ہے جس کے لئے ”میں،میں ہوں“ کا خیال کافی ہوتا ہے۔انسان پہلے خود کو دوسرے انسان میں دیکھتا ہے اور اپنی شناخت کرتا ہے۔پیٹر اپنی شناخت اول اول اپنے جیسے پال سے موازنہ کرتے ہوئے متعین کرتا ہے۔ یوں پال،اپنی پال وادی شخصیت کے با وصف، پیٹر کے لئے انسان کی قسم بن جاتا ہے۔
