Day: جنوری 29، 2025


چینی اقدام دہشت گردانہ حملوں کو ہوا دے رہا ہے: ’پاکستانی دبئی‘ میں کیا غلط ہوا؟

گوادر کو چین کے سپانسرڈ ہوائی اڈے، گہرے پانی کی بندرگاہ اور مجوزہ اقتصادی زون کے ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے سر کے تاج کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت چین نے تقریباً62ارب ڈالر کے انفراسٹرکچر پر مبنی ’میگا پراجیکٹس‘ کی تعمیر کا وعدہ کیا ہے۔ ان منصوبوں میں نقدی کی کمی کا شکار پاکستان کے لیے ہوائی اڈوں، شاہراہوں، ریلوے، بندرگاہوں اور پاور پلانٹس کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔ سی پیک کا آغاز2015میں چین کے ’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو‘ کے ایک اہم منصوبے کے طور پر ہوا تھا، جس کا مقصد چین کو ایشیا اور افریقہ میں تجارتی راستوں تک رسائی اور اثرورسوخ فراہم کرنا ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس بل منظور، کسانوں پر سپر ٹیکس نافذ

اسی طرح 16 لاکھ سے زائد سالانہ زرعی آمدن پر 30 فیصد انکم ٹیکس او ایک لاکھ 70 ہزار روپے سپر ٹیکس عائد ہوگا جبکہ 32 لاکھ سے زائد زرعی آمدن پر 40 فیصد انکم ٹیکس اور 6 لاکھ 50 ہزار روپے سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

سویڈش جھنڈے کو فرش بنا دیا…مگر کسی کے جذبات مجروح نہیں ہوتے

اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ سویڈن یا دیگر مغربی ریاستوں میں یہاں کی بورژوازی کو خود پراعتماد ہے۔قومیت ایک بورژوا جذبہ ہے۔پر اعتماد بورژوازی کو جعلی اقدامات کے ذریعے حب الوطنی نہیں جگانی پڑتی۔ میں نے مغربی یورپ کے کچھ ملک گھومے ہیں۔لندن میں رہا ہوں۔ یہاں عام طور پردیواروں پر یہ نہیں لکھا ہوتا کہ اپنے ملک سے پیار کرو۔نہ ہی ٹرکوں کے پیچھے اپنے ملک کی فوج کو سلام پیش کئے جاتے ہیں۔ باقی ملکوں کا تو پتہ نہیں، سویڈن میں اگر فلم دیکھنے جاو تو فلم سے پہلے ’پاک سر زمین‘ نہیں بجایا جاتا۔یہ سب علامتی باتیں قومی بورژوازی کے نظریاتی غلبے کا اظہار ہیں۔

پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف صحافتی تنظیموں کا ملک گیر احتجاج

منگل کے روز سینٹ میں بھی پیکا ترمیمی ایکٹ کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، فیصل آباد، ملتان سمیت مختلف شہروں میں صحافیوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور پیکا ترمیمی ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان میں زرعی اور صنعتی پیداوار میں کمی اور سکڑاؤ کا سلسلہ جاری

وفاقی وزارت خزانہ نے تسلیم کیا ہے کہ اہم فصلوں کی شرح نموں میں سال کی پہلی سہ ماہی میں 11.19فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ کپاس کی پیداوار میں 29.6فیصد، چاول کی پیداوار میں 1.2فیصد، گنے کی پیداوار میں 2.2فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 15.6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔