دیکھئے مدیر ’جدوجہد‘ فاروق سلہریا کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان:’پانامہ کینال اور ڈونلڈ ٹرمپ: 36 سال پہلے بھی امریکہ نے پانامہ پر حملہ کیا تھا‘

دیکھئے مدیر ’جدوجہد‘ فاروق سلہریا کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان:’پانامہ کینال اور ڈونلڈ ٹرمپ: 36 سال پہلے بھی امریکہ نے پانامہ پر حملہ کیا تھا‘
تاہم خود ہی کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے نام بطور منتظمین اشتہاروں میں شائع کرنے کی بجائے اس خطے میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ٹائٹل ’تحریک آزادی کشمیر‘ کو ہی منتظم قرار دے دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کچھ اشتہاروں میں انتظامات کی ذمے داری کسی نامعلوم’راولاکوٹ سول سوسائٹی‘ کو بھی سونپی گئی ہے۔ رابطہ مہم البتہ کالعدم قرار دی گئی’جیش محمد‘، ’لشکر طیبہ(جماعۃ الدعوۃ)‘، ’سپاہ صحابہ‘ اور ریاست کی آلہ کاری میں صف اول میں رہنے کا اعزاز پانے والی جماعت اسلامی کے ذمے داران ہی چلا رہے ہیں۔
گلوبل وارمنگ اس دنیا کا اس وقت سب سے سلگتا مسئلہ بن چکی ہے۔ فاسل فیول کے استعمال سمیت دیگر معاشی اور پیداواری سرگرمیوں کی وجہ سے گرین ہاؤس گیسوں کا بڑے پیمانے پر اخراج ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور خشک سالی، گرمی اور سردی کی شدت میں اضافہ، گلیشئرز کا پگلنا، سطح سمندر کا اوپر آنا، موسمیاتی طوفانوں میں شدت سمیت بے شمار ایسے مسائل ہیں، جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ گلوبل وارمنگ اس کرہ ارض پر زندگی کی بقاء کو سنجیدہ خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ترامیم سول سوسائٹی یا ذمہ داران سے کسی بھی قسم کی مشاورت کے بغیر سامنے لائی گئی ہیں۔ ان ترامیم کے ذریعے متعارف کروائی گئی مبہم شقیں اتھارٹیز کو لامتناعی اختیارات فراہم کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی تعریف کو وسیع کرنے اور لامتناعی اختیارات کی حامل اتھارٹی کے قیام سے ایسا فریم ورک بنایا جا رہا ہے جو سنسرشپ، نگرانی اور اختلاف رائے کو دبانے کی راہ ہموار کرے گا۔
بلوچستان کے ضلع چاغی کے صدرمقام دالبندین میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ہے۔ اجتماع میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔
تحریر میں موجود غلطیوں اور تجاہل پسند ی کی ایک مثال کے طور پر مضمون کے لیے بنیاد فراہم کرنے والے دو بیانات میں سے ایک کیرالہ کے وزیر اعلیٰ اور سی پی آئی ایم پولیٹ بیورو کے رکن پنارائی وجین کا ہے۔ شادمان کا کہنا ہے کہ وجین نے ’دی ہندو‘ کے صحافی سوبھانا نائر کے سامنے یہ بات کہی کہ کیرالہ کے کچھ حصوں میں سونے کی سمگلنگ ’ملک دشمن‘ مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ مضمون کے نچلے حصے میں اخبار نے سونے کی سمگلنگ سے متعلق مواد کو شامل کرنے پرمعذرت کی۔ یہ بیان وزیراعلیٰ نے نہیں بلکہ تعلقات عامہ کی کمپنی Kaizzenکی طرف سے تحریری طور پر بنایا گیا تھا۔ دودن بعد وجین نے بھی اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے یہ بیان نہیں دیا، نہ ہی ایسے کسی بیان کی منظوری دی۔ شادمان نے اس سب کے برعکس یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بیان وجین کا ہے اور انہوں نے اس کی بنیاد پر پورا مضمون بنا دیا۔
دیکھئے مدیر ’جدوجہد‘ فاروق سلہریا کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان:’اسرائیل سے لڑنے کی بجائے طالبان، آیت اللہ مسلمان خواتین سے جنگ کرنے میں مصروف‘