Month: 2022 فروری


بیروزگاری کی آگ میں جھلستے ہوئے نوجوان

اُس وقت قیادت کے فقدان کی وجہ سے ایک اشتراقی انقلا ب اپنی اصل منزل سے ہمکنار ہونے سے رہ گیا تھا مگر پاکستانی محنت کش طبقہ اپنے تجربات سے بہت کچھ سیکھ چکا ہے اور اب یہ 1968-69ء والی غلطی کو کبھی نہیں دہرائے گا۔

بلاول بھٹو یہ سب کیسے کر لیتے ہو سائیں

دو سال قبل مودی سرکار نے لداخ کو ریاست جموں کشمیر سے کاٹ کر ہماری ریاست کے ساتھ جو ظلم کیا، وہی ظلم بلالو بھٹو کے نانا نے گلگت بلتستان کی شکل میں کیا تھا۔ افسوس پاکستانی حکمران طبقے کے ہاں نہ شرم ہوتی ہے،نہ حیا۔

”روس یوکرائن جنگ“ کے امکانات

ممالک کی ڈپلومیٹک کاوشوں اور نیک تمناوؤں کی اہمیت اپنی جگہ لیکن اس وقت دنیا میں ایک بڑی جنگ اور جنگی جنون مخالف تحریک کی اشد ضرورت ہے اور اس وقت تک ضرورت ہے جب تک دنیا سے جنگی جنون مکمل طور پر رخصت نہ ہو جائے۔ بڑے افسوس سے لکھنا پڑ رہا ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے لیڈر اور ممالک انا، ماضی پرستی اور چھوٹے چھوٹے تجارتی مسائل کو حل کرنے کے لیے توپیں اٹھا کر چل پڑتے ہیں۔

طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز کی جانب سے ڈاکٹر لال خان کی دوسری برسی کی مناسبت سے تین جلدوں پر مبنی ”لال خان کے منتخب مضامین“ کی اشاعت

اس حوالے سے کسی شک و شبہ کے بغیر کہا جا سکتا ہے کہ ماضی کی طرح ’طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز‘ کی یہ تازہ اشاعت بھی سرمایہ دارانہ بحران کے اِس گھٹن زدہ ماحول میں تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو گی اور نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے انقلابیوں کے لئے اس رہنمائی، شکتی، ہمت اور حوصلے کا باعث بنے گی جو اس بوسیدہ اور متروک نظام کو پاش پاش کرنے کے لئے درکار ہے۔

طالبان حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کوبیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دے رہے؟

’طلوع نیوز‘کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران حامد کرزئی نے کہا کہ انہوں نے جرمنی اور روس جانا تھا لیکن وہ نہیں جا سکے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انکے یہ دورے کیوں ممکن نہیں ہو پائے ہیں۔

ایران نیا دشمن؟

اس سے قطع نظر کہ ایران کا کوئی کردار ہے یا نہیں، ایک پڑوسی ملک کو مورد الزام ٹھہرانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ خارجہ پالیسی نیا موڑ لے رہی ہے۔

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں اور خدشات

گو بلدیاتی اداروں کی فعالی سے مسائل کا حل ممکن نہیں ہے، تاہم نوجوان سیاسی کارکنان کو عوامی مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کیلئے جدوجہد کے راستے متعین کرنے کا موقع ضرور ملے گا اور سیاست میں شہریوں کی مداخلت نئے امکانات ضرور روشن کریگی۔