لاہور (جدوجہد رپورٹ) برطانوی حکومت نے وزیر برائے دفتر خارجہ لارڈ زیک گولڈ اسمتھ کی جانب سے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی حمایت پر مبنی ٹویٹ کرنے پران سے اظہار لاتعلقی کر لیا ہے۔
’نیوز‘ کے مطابق برطانوی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن کے دفتر نے وزیر برائے دفتر خارجہ کی اس وقت سرزنش کی جب انہوں نے عمران خان کو پاکستان کے وزیر اعظم کے عہدے سے عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے ہٹانے پر پاکستانی سیاست میں مداخلت کی۔
10 ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جب پوچھا گیا کہ بحرالکاہل اور بین الاقوامی ماحول کیلئے دفتر خارجہ کے وزیر گولڈ اسمتھ حکومت کی جانب سے بات کر رہے تھے یانہیں، تو ایک ترجمان نے جواب دیا کہ ’پاکستان کے حوالے سے ہم پاکستان کے جمہوری نظام کا احترام کرتے ہیں اور ہم اس کے ملکی اور سیاسی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرینگے۔ ہمارے پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘
10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان یہ بتانے سے قاصر تھے کہ آیا لارڈ گولڈ اسمتھ کو کہا جائے گا کہ وہ اپنی ٹویٹ ہٹا دیں یا یہ واضح کریں کہ یہ ذاتی حیثیت میں جاری کیا گیا بیان تھا۔
یاد رہے کہ لارڈ زیک گولڈ اسمتھ کی بڑی بہن جمائما گولڈ اسمتھ عمران خان کی سابق اہلیہ ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر اداس ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ”عمران خان ایک اچھے اور مہذب آدمی ہیں، عالمی سطح پر سب سے کم کرپٹ سیاستدانوں میں سے ایک ہیں۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ وہ آئندہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے واپس آئیں گے۔“
10 ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس بات پر زور دیا کہ گولڈ اسمتھ کے ریمارکس برطانوی حکومت کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتے۔ وزیر اعظم بورس جانسن کے نائب ترجمان نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ انکا کہنا تھا کہ ”ہم پاکستان کے سیاسی نظام کا احترام کرتے ہیں۔“
واضح رہے کہ لارڈ زیک گولڈ اسمتھ دفتر خارجہ میں بطور وزیر بحرالکاہل اور بین الاقوامی ماحولیات کام کرتے ہیں۔ لندن کے میئر صادق خان کے خلاف زیک گولڈ اسمتھ کی انتخابی مہم کے دوران عمران خان نے زیک گولڈ اسمتھ کی حمایت کی تھی اور اپنے پیروکاروں پر زور دیا تھا کہ وہ ان کی انتخابات میں حمایت کریں۔ تاہم صادق خان نے عمران خان کی جانب سے زیک گولڈ اسمتھ کی حمایت پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
زیک گولڈ اسمتھ کنزرویٹو فرینڈز آف انڈیا (سی ایف انڈیا) کے شریک چیئرمین ہیں اور اکثر بھارتی تنظیموں کیلئے فنڈز اکٹھے کرتے ہیں۔ کنزرویٹو فرینڈز آف انڈیا کنزرویٹو پارٹی سے وابستہ ہے، جس کا مقصد کنزرویٹو پارٹی، برطانوی بھارتی کمیونٹی اور بھارت کے درمیان مضبوط روابط استوار کرنا ہے۔ زیک گولڈ اسمتھ ڈاکٹر رامی رینجر سی بی اے کے ہمراہ شریک چیئرمین ہیں اور یہ دونوں برطانیہ اور بھارت کے تعلقات کیلئے مہم چلانے کیلئے جانے جاتے ہیں۔
صادق خان کے خلاف 2016ء کی مہم کے دوران زیک گولڈ اسمتھ نے ایک کتابچہ جاری کیا تھا، جس میں بھارتی ہندو برادری کو ٹارگٹ کیا گیا تھا اور ان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ برٹش پاکستانی صادق خان کو ووٹ دینے سے اجتناب کریں۔
صادق خان سے ہارنے کے بعد زیک گولڈ اسمتھ لبرل ڈیموکریٹس سے اپنی نشست ہار گئے، تاہم بورس جانسن دسمبر 2019ء میں انہیں تاحیات مرتبہ دینے کے بعد پارلیمنٹ میں لے آئے۔
زیک اور جمائما کے بھائی بین گولڈ اسمتھ نے بھی عمران خان کی برطرفی کے بعد ٹویٹرپر عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا۔ انکا کہنا تھا کہ’’میرے بہنوئی عمران خان ایک اچھے اور معزز آدمی ہیں، جو صرف اپنے ملک کیلئے اچھا کرنے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کا ریکارڈ غیر معمولی ہے، سب سے زیادہ ہمارے وقت کے سب سے بڑے مسئلے پر عمران خان کی قیادت میں پاکستان اب ماحولیاتی بحالی پر عالمی رہنما ہے۔“