لاہور (جدوجہد رپورٹ) طالبان نے افغانستان کے شمال مغربی صوبہ ہیرات میں خاندانوں اور خواتین کے باغات یا سبزہ زاروں والے ریستورانوں میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
’اے پی‘ کے مطابق ایک طالبان اہلکار نے بتایا کہ یہ اقدام مذہبی علما اور عوام کی جانب سے ایسی جگہوں پر مخلوط سرگرمیوں کے بارے میں شکایات کے بعد کیا گیا ہے۔
طالبان کی طرف سے اگست 2021ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عائد پابندیوں میں یہ تازہ ترین حکم ہے۔ اس سے قبل وہ چھٹی جماعت سے آگے لڑکیوں کی تعلیم اور یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔ خواتین کو زیادہ تر ملازمتوں سے نکال دیا گیا ہے اور ان کے پارکوں اور جم وغیرہ جیسی عوامی جگہوں میں جانے پر بھی پابندی عائد ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں صنفی اختلاط کی وجہ سے ہیں، یا اس وجہ سے کہ خواتین مبینہ طورپر حجاب یا اسلامی برقع صحیح طریقے سے نہیں پہن رہی ہیں۔