قیصر عباس
تیری آواز ساتھ چلنے لگی
سرد راتوں میں آگ جلنے لگی
حکم تھا لفظ بھی اسیر رہیں
ہر زباں حلق میں پگھلنے لگی
تیرگی آنکھ میں اتر آئی
سوچ کی دھوپ چھاؤں ڈھلنے لگی
دھند کے سلسلے کہاں تک ہیں؟
رہ گزاروں پہ رات چلنے لگی
روشنی قید تھی چراغوں میں
میں یہ سمجھا کہ رُت بدلنے لگی
کس کا چہرہ تھا خواب میں قیصرؔ
نبض یادوں کی آج چلنے لگی
Qaisar Abbas
ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔