سوشل ڈیسک | عمران کامیانہ
ہماری آج کی ویڈیو ارجنٹینا میں آئی ایم ایف کی عوام دشمن واردات کے بارے میں ہے۔ یہ چھوٹی سی چشم کشا ویڈیو لاطینی امریکہ کے بائیں بازو کے ٹیلی وژن نیٹ ورک ’ٹیلی سُر‘ نے شائع کی ہے۔ پہلے آپ ویڈیو دیکھیں باقی بات اس کے بعد کرتے ہیں۔
ارجینٹیا جنوبی امریکہ کا ایک ملک ہے جس کی سرحدیں چِلی، بولیویا، پیراگوئے اور برازیل سے لگتی ہیں۔ ملک کی آبادی تقریباً ساڑھے چار کروڑ ہے۔ 2015ء سے ملک پر دائیں بازو کے صدر موریسیو میکری کی حکومت ہے جس نے آئی ایم ایف سے 57 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج لیا ہے۔ یہ آئی ایم ایف کی تاریخ کا سب سے بڑا بیل آؤٹ پیکیج ہے۔
ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی مسلط کردہ نیولبرل پالیسیوں نے ارجنٹینا کی معیشت کو انہدام کے دہانے پہ پہنچا دیا ہے۔ ملک کا قرضہ جی ڈی پی کے 86 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ ملک سے سرمائے کی پرواز (یعنی پیسوں کی باہر منتقلی) ایک گھمبیر مسئلہ بن چکی ہے۔
یاد رہے کہ ارجنٹینا میں شرح سود بڑھتے بڑھتے 60 فیصد تک جا پہنچی ہے جو دنیا میں بلند ترین ہے! شرح سود میں اضافے کو مہنگائی میں کمی کا نسخہ بتایا جاتا ہے لیکن ارجنٹینا میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
پاکستان میں بھی 2017ء کے بعد شرح سود 6 فیصد اضافے کے ساتھ 12.25 فیصد ہو چکی ہے اور ابھی آئی ایم ایف کے احکامات بجا لاتے ہوئے اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ شرح سود میں ایک فیصد اضافے سے عوام پر قرضوں کا بوجھ 180 ارب روپے بڑھ جاتا ہے۔ ارجنٹینا کی طرح یہاں بھی مہنگائی میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہی ہو گا۔
ویڈیو میں مزید بتایا گیا ہے کہ ارجنٹینا کی حکومت اب سرمایہ کاری لانے کے لئے محنت کشوں کے حقوق مسلسل غصب کر رہی ہے۔ بیروزگاری کی شرح 10 فیصد تک پہنچ چکی ہے (حقیقی شرح یقینا سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہوگی)۔ صنعتی پیداوار زوال پذیری کا شکار ہے۔ خوراک کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔ محنت کشوں کی آمدن میں 20 فیصد کمی واقع ہو چکی ہے۔ غربت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ویڈیو میں لوگوں کو کوڑے کرکٹ میں سے خوراک تلاش کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔
آخر میں کیوبا کے مرحوم انقلابی رہنما فیڈل کاسترو کا قول دکھایا گیا ہے کہ ”سوشلزم کی ناکامی کی باتیں تو بہت کی جاتی ہیں لیکن افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں سرمایہ داری کی کامیابی کہاں ہے؟“
آئی ایم ایف کی اِن پالیسیوں کے خلاف دو دن قبل ارجنٹینا میں عام ہڑتال ہو ئی ہے۔ جس میں وہاں کے محنت کشوں نے جب احتجاجاً اپنے ہاتھ روکے تو سارا نظامِ زندگی بھی رُک گیا۔ آنے والے دنوں میں پاکستان کے محنت کشوں کے پاس بھی شاید کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا!
آپ بھی سماجی مسائل کو اجاگر کرنے والی ویڈیوز ہمیں ارسال کر کے سوشل ڈیسک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اپنی ویڈیوز ہمیں یہاں ارسال کریں۔