خبریں/تبصرے

اٹلی: ایمازون کے محنت کشوں نے 22 مارچ کو پہلی ہڑتال کی کال دے دی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) آن لائن سروسز فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی امریکی کمپنی ایمازون کے اٹلی میں کام کرنے والے محنت کشوں نے 22 مارچ کو 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال دے دی ہے۔ یہ کال ٹریڈ یونینوں کی جانب سے کمپنی انتظامیہ سے بات چیت ناکام ہونے کے بعد دی گئی ہے۔

رائٹرز کے مطابق ایمیزون کے ساتھ اٹلی میں 8500 محنت کش کام کرتے ہیں اور مجموعی طور پر ایمیزون کی اطالوی افرادی قوت کی یہ پہلی ہڑتال ہو گی۔ نیشنل یونینز فلٹ سگیل، فٹ سیسل اور یلٹراسپورٹی ایسیوس پریسی نے کہا کہ اٹلی میں ایمیزون عملے کے معاہدوں پر بات چیت اچانک رک گئی ہے کیونکہ کمپنی محنت کشوں کی طرف سے اٹھائے گئے معاملات کو مثبت طور پر حل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

یونینوں نے کمپنی انتظامیہ سے محنت کشوں کے معاہدوں کے متعدد پہلوؤں پر نظر ثانی کرنے کو کہا تھا جن میں کام کا بوجھ، شفٹوں، معاہدے کی شرائط، لنچ واؤچر، نتائج سے منسلک بونس اور سفر کیلئے ادائیگی شامل تھے۔ ڈرائیوروں کے کام کے اوقات کار میں کمی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

یونینوں کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ایمیزون کا طرز عمل ناقابل قبول ہے، قومی معاہدے کے قوانین کی خلاف ورزی انصاف کے نظام کے خلاف کام کرنے کیلئے محنت کشوں اور نمائندوں کو مجبور کیا جا رہا ہے۔“

اس ہڑتال سے اٹلی میں سپلائی چین، مرکز اور ترسیل کے کاموں میں ایمیزون کی تمام سرگرمیاں متاثر ہونگی۔ امریکی کمپنی نے 10 سال قبل اٹلی میں 5.8 ارب یورو (6.94 ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کی تھی۔ رواں سال جنوری میں کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ مزید 230 ملین یورو کی سرمایہ کاری کرتے ہوئے مزید 2 لاجسٹک مراکز کھولے گی۔

گزشتہ سال وسطی اٹلی کے ایمیزون ڈلیوری سٹیشن پر کام کرنے والے ایک تہائی عملہ نے کورونا وائرس ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران کارکنوں کیلئے بہتر حفاظتی اقدام کے نہ ہونے کی وجہ سے ہڑتال کی تھی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts