لاہور (جدوجہد رپورٹ) کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگازنے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے کیوبا کی معیشت کو سالانہ نقصانات میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ سال 2020ء میں کیوبا کی معیشت کو پہنچنے والا نقصان 9.1 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ 2019ء میں 5.6 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہوا تھا۔
ٹیلی سور کے مطابق انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”کیوبا کے خاندانوں کو ہونے والا نقصان، مصائب و مشکلات ناقابل معافی ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہر سال کیوبا کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی ناکہ بندی کے خاتمے کی قرارداد میں بھی پیش کئے جاتے ہیں۔ یہ اقدام امریکہ اور اسرائیل کے علاوہ دنیا بھر کے زیادہ ترممالک کی حمایت کا باعث بنتا ہے۔“
1962ء میں امریکہ کی جانب سے کیوبا پر پابندیوں کے آغاز سے اب تک کیوبا کی معیشت کو مجموعی طور پر 148 ارب ڈالر سے زائد نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔ 1962ء میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے فیدل کاسترو کی انتظامیہ کے ذریعے ذرائع پیداوار کو قومی تحویل میں لینے سے باز رکھنے کیلئے اس ناکہ بندی کا آغاز کیا تھا۔
کیوبا کے خلاف امریکی جارحیت کا سلسلہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں مزید بڑھ گیا تھا جب انہوں نے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے کیوبا کے انقلاب کو زیر کرنے کی کوشش کی اور صدارت چھوڑنے سے کچھ وقت قبل انہوں نے کیوبا کو دہشت گردی کی ریاستی سرپرستی کرنے والی ریاستوں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔