لاہور (جدوجہد رپورٹ) پیر کے روز اقوام متحدہ کے انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ (آئی پی سی سی) نے اپنی آٹھ سالہ تحقیق پر مبنی پہلی رپورٹ جاری کر دی جس میں یہ تنبیہہ کی گئی ہے کہ اگر 2050ء تک فضا میں کاربن کا اخراج مکمل طور پر نہ روکا گیا تو اس صدی کے آخر تک عالمی درجہ حرارت، قبل از صنعتی دور کے مقابلے پر، 1.5 ڈگری بڑھ جائے گا۔
رپورٹ کی ایک اہم بات یہ ہے کہ اس میں واضح طور پر ماحولیاتی تبدیلی کی ذمہ داری بڑھتی ہوئی آلودگی پر ڈالی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمر پوتن جیسے بعض عالمی رہنما یہ کہتے چلے آئے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی انسانی اقدامات کی بجائے ایک فطری عمل کا نتیجہ ہے۔ یوں یہ رہنما ماحولیاتی تباہی کے عالمی معاہدوں کو سبوتاژ کرتے آئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ماحولیات بارے پیرس معاہدے پر عمل درآمد شروع بھی ہو جائے تو یہ کہنا مشکل ہے کہ کب تک ماحولیاتی تباہی کی واپسی کا سفر شروع ہو سکے گا۔
پیر کی شام یہ خبر عالمی میڈیا میں نمایاں ترین خبر رہی البتہ پاکستانی میڈیا میں اس بارے لگ بھگ خاموشی چھائی رہی۔