خبریں/تبصرے

جرمنی: دائیں بازو کو شکست، سوشل ڈیموکریٹ اور گرین لیفٹ حکومت بنائیں گے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) جرمنی کے پارلیمانی انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس ڈی پی) نے معمولی مارجن سے کامیابی حاصل کر لی ہے، جبکہ انجیلا مرکل کی قدامت پسند پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف جرمنی (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) پر مبنی اتحاد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیفٹ پارٹی 39 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ گرین پارٹی 118 نشستیں حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہی ہے۔

انتخابی نتائج کے مطابق ایس پی ڈی کو 25.7 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں، سی ڈی یو اور سی ایس یو کے اتحاد کو 24.1 فیصد ووٹ ملے ہیں، گرین پارٹی کو 14.8 فیصدووٹ ملے ہیں، ایف ڈی پی کو 11.5 فیصد، اے ایف ڈی کو 10.3 فیصد، بائیں بازو کے اتحاد کو 4.9 فیصد، ایس ایس ڈبلیو کو 0.1 فیصد جبکہ دیگر چھوٹی جماعتوں کو کل 8.6 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

جرمن پارلیمان کی کل 735 نشستوں میں سے ایس ڈی پی 206 پر کامیابی حاصل کر پائی ہے جبکہ حکمران اتحاد سی ڈی یو /سی ایس یو کو 196 نشستیں ملی ہیں۔ گرین پارٹیز 118 ووٹ حاصل کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر رہی ہیں۔ ایف ڈی پی کو 92، اے ایف ڈی کو 83، لیفٹ پارٹی کو 39 جبکہ ایس ایس ڈبلیو کو 1 نشست ملی ہے۔

حکمران اتحاد میں شامل قدامت پسند سی ایس یو کو 1949ء کے بعد پہلی مرتبہ بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایس ڈی پی کی قیادت نے لیفٹ پارٹی اور گرین پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کا اعلان کیا ہے، جبکہ حکمران اتحاد بھی حکومت سازی کے مرحلہ میں بھرپور مقابلے کا عزم کئے ہوئے ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts