خبریں/تبصرے

ڈیورنڈ لائن کو نہیں مانتے، اٹک تک افغانستان ہے: طالبان کمانڈر

لاہور (جدوجہد رپورٹ) طالبان نے پاکستان اور افغانستان کو تقسیم کرنے والی سرحد ’ڈیورنڈ لائن‘ کو مستقل سرحد تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان کے ضلع اٹک تک افغانستان کی عمل داری کا مطالبہ کر دیا ہے۔

افغان ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کمانڈر جنرل مبین نے کہا کہ وہ ڈیورنڈ لائن کو قبول نہیں کرتے اور افغانستان کی حدود اٹک تک ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ڈیورنڈ لائن معاہدہ کی معیاد ختم ہو چکی ہے اور اب دنیا کو چاہیے کہ وہ افغانستان کو اٹک تک اس کی حدود فراہم کرے۔

واضح رہے کہ ڈیورنڈ لائن افغانستان اور پاکستان کی بین الاقوامی سرحد ہے، جس کی لمبائی 2 ہزار 670 کلومیٹر ہے، اس سرحد کے مغربی کنارے ایران کی سرحد اور مشرقی کنارے چین کی سرحد ہے۔

ڈیورنڈ لائن معاہدہ 12 نومبر 1893ء کو دوسری اینگلو افغان جنگ کے پہلے مرحلے کے اختتام پر طے پایا تھا۔

تاہم افغانوں نے کبھی بھی اس سرحد کو تسلیم نہیں کیا ہے، پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی قوم پرست سیاست سمیت افغانستان کے شہری اور سیاستدان اس سرحد کو تسلیم کرنے سے ہمیشہ سے ہی انکار کرتے آئے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts