خبریں/تبصرے

سید علی شاہ گیلانی کی وصیت پر مبنی ویڈیو سامنے آنے کے بعد حریت کانفرنس میں دراڑیں

حارث قدیر

وادی کشمیر سرینگر میں پاکستان نواز سیاست کے روح رواں سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد سیاسی وصیت پر مبنی ویڈیو سامنے آنے کے بعد حریت کانفرنس میں دراڑیں مزید واضح ہو گئی ہیں۔

یہ ویڈیو پیر کے روز پروفیسر فیاض نامی ایک شخص نے مختلف میڈیا نمائندگان کو ارسال کی تھی۔ مذکورہ ویڈیو میں سید علی شاہ گیلانی نے سید عبداللہ گیلانی کو اپنا سیاسی جانشین اور نمائندہ مقرر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں اور فالوورز کو ان کی قیادت میں متحد ہونے کی اپیل کر رکھی ہے اور انہوں نے مذکورہ ویڈیو میں ’اپنے محسن ملک‘ پاکستان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سید عبداللہ گیلانی کو ان کے بعد ان کا جانشین، نمائندہ اور رہنما تسلیم کریں۔

تاہم سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین کے طور پر مسرت عالم بھٹ کا اعلان کیا گیا تھا۔ مسرت عالم بھٹ کی بطور چیئرمین تقرری کے بعد حریت کے گیلانی دھڑے کے سینئر ممبران نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

مختلف خبروں میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سینئر ممبران کاکہنا تھا کہ نئی باڈی کی تشکیل کیلئے کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ ایک ممبر نے پاکستانی اداروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسرت عالم بھٹ کو سید علی شاہ گیلانی کا جانشین مقرر کر کے انہوں نے حریت کانفرنس پر کنٹرول سنبھالنے کی کوشش کی ہے۔

یاد رہے کہ سید علی شاہ گیلانی نے وفات سے قبل حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، تاہم اپنے گروپ کے سربراہ کے طور پر ہی کام کر رہے تھے۔ انہوں نے حریت کانفرنس کے اسلام آباد چیپٹر سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے رہنماؤں پر بدعنوانی اور رقوم بٹورنے کے الزامات عائد کئے تھے۔ علی گیلانی نے اس وقت بھی عبداللہ گیلانی کو اپنا نمائندہ مقرر کیا تھا۔

تاہم بعد ازاں جب حکومت پاکستان نے سید علی گیلانی کو سب سے بڑے سول ایوارڈ ’نشان پاکستان‘ سے نوازا، اس وقت بھی ان کا ایوارڈ ان کے مقرر کردہ نمائندے کی بجائے حریت کانفرنس کے نمائندگان کے حوالے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں سید علی گیلانی کی وفات کے بعد ان کے اعلان کردہ نمائندے کو تسلیم کئے جانے کی بجائے مسرت عالم کو جانشین مقرر کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں مقیم عبداللہ گیلانی سرینگر سے تعلق رکھتے ہیں اور سید علی شاہ گیلانی کے قریبی عزیز ہیں۔ حریت کانفرنس پاکستان چیپٹر میں وہ سید علی گیلانی کے نمائندے کے طور پر نامزد ہوئے تو ذرائع کے مطابق انہوں نے ہی حریت رہنماؤں کی بدعنوانیوں، میڈیکل، انجینئرنگ سمیت دیگر تعلیمی نشستوں کی فروخت سمیت پراپرٹی کی تفصیلات سید علی گیلانی تک پہنچائیں جس کے بعد اکثر اوقات سید علی گیلانی حریت نمائندوں پر تنقید اور اصلاح کی اپیل کرتے رہے ہیں۔

Haris Qadeer
+ posts

حارث قدیر کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے راولا کوٹ سے ہے۔  وہ لمبے عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور مسئلہ کشمیر سے جڑے حالات و واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔