لاہور (جدوجہد مانیٹرنگ) معروف صحافی اسد علی طور نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک آڈیو اور 2 ویڈیو ریکارڈنگ مزید سامنے آنے والی ہیں، جن میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا ذکر ہے۔
انہوں نے اپنے ’وی لاگ‘ میں دعویٰ کیا کہ مزید سامنے آنے والی ریکارڈنگ میں کچھ اور عدالتی کردار بھی سامنے آنے جا رہے ہیں۔ جب تک سامنے آنے والی آڈیو کا فورانزک کروا کر اس معاملہ کی غیر جانبدارانہ انکوائری نہیں کروائی جاتی، یہ معاملہ تب تک ٹھنڈا ہونے والا نہیں ہے۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل ’فیکٹ فوکس‘ نامی ویب سائٹ پر معروف صحافی ’احمد نورانی‘ نے ایک آڈیو ریکارڈنگ اور اس کی فورانزک رپورٹ شائع کی تھی۔ مذکورہ آڈیو ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کسی شخص سے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کو سزا دینے سے متعلق گفتگو کرتے سنائی دیتے ہیں۔
مذکورہ آڈیو سے متعلق امریکہ کی ایک معروف فورانزک لیبارٹری کی رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس آڈیو میں گفتگو کرنے والا شخص سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار ہی ہیں اور مذکورہ آڈیو میں کسی طرح کی ٹمپرنگ اور فیبریکیشن نہیں کی گئی ہے۔