لاہور (جدوجہد رپورٹ) عالمی پارلیمانی تنظیم ’انٹر پارلیمنٹری یونین (آئی پی یو) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کے خلاف ہونیو الی عدالتی کارروائیوں کی نگرانی کیلئے مبصر بھیجیں گے۔
رواں ہفتے بدھ کے روز آئی پی یو نے ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ اعلان کیا۔ ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’آئی پی یو اپنا ایک مبصر بھیج رہا ہے جو ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کے خلاف جاری عدالتی کارروائیوں کی نگرانی کرے گا، جنہیں بغیر ضمانت کے دسمبر 2020ء سے حراست میں رکھا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ آئی پی یو ایک عالمی تنظیم ہے، جس کی بنیادیں 1889ء میں رکھی گئی تھیں اور اس وقت دنیا بھر کی 179 پارلیمان اس تنظیم کی مستقل ممبر ہیں جبکہ 13 پارلیمان ایسوسی ایٹ ممبر کے طور پر اس تنظیم کے ساتھ منسلک ہیں۔ اس تنظیم کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا بھر میں جمہوری حکمرانی، احتساب اور ممبران کے مابین تعاون کے فروغ کیلئے کام کرتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 سے 30 نومبر کو آئی پی یو کا 143 واں اجلاس سپین میں منعقد کیا گیا تھا۔ پاکستان کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ تاہم ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ممبران اسمبلی کو اس اجلاس سے نہ صرف لاعلم رکھا بلکہ پوری کوشش کی گئی کہ اپوزیشن میں سے کوئی بھی رکن اسمبلی اس اجلاس میں شریک نہ ہو سکے۔