لاہور (جدوجہد رپورٹ) صحافی اسد علی طور نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال نومبر سے قبل عمران خان کے خلاف عدم اعتماد یقینی ہے۔ عدم اعتماد کیلئے اگر اسٹیبشلمنٹ کی اپوزیشن کے ساتھ ڈیل نہ ہو پائی تو تحریک انصاف کے اندر سے ہی 3 نام ایسے سامنے آگئے ہیں جو عمران خان کے متبادل کے طور پر تیاریاں کر رہے ہیں۔
اپنے ’وی لاگ‘ میں انکا کہنا تھا کہ نومبر میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کرنے سے وزیر اعظم عمران خان کو روکنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ طاقتور حلقوں کو یہ خدشہ ہے کہ عمران خان نئے آرمی چیف کا اعلان موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہونے سے قبل ہی کر سکتے ہیں۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو مدت پوری ہونے سے قبل ہی عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ بھی کر سکتے ہیں۔
تاہم انکا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ ابھی تک ڈیل فائنل نہیں ہو سکی ہے۔ اگر ڈیل فائنل نہیں ہوتی تو اس صورت میں اپوزیشن عدم اعتماد میں تو مدد کریگی لیکن اپوزیشن کی کوشش ہے کہ ایسی صورت میں عمران خان کے متبادل وزیر اعظم تحریک انصاف سے ہی آئے جو اسمبلیوں کی مدت پوری کرے۔
انکا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں سفید بالوں والے 3 رہنماؤں سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ عمران خان کے متبادل کے طور پر سامنے آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان 3 افراد میں پرویز خٹک، شفقت محمود اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔