خبریں/تبصرے

افغانستان: طالبان نے 2 صحافیوں کو گرفتار کر کے لاپتہ کر دیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں کام کرنے والی صحافتی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ طالبان نے مقامی نیوز چینل کیلئے کام کرنے والے 2 صحافیوں، وارث حسرت اور اسلم حجاب، کو گرفتار کر کے لاپتہ کر دیا ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق افغانستان میں طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد حکومت پر تنقید کرنے والوں کو گرفتار کرنے کے علاوہ مظاہروں کو زبردستی منتشر کرتے ہوئے مخالف آوازوں کو کچلنے کی روش اپنا رکھی ہے۔

حکام کی اجازت کے بغیر نکالی جانیوالی احتجاجی ریلیوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی مارا پیٹا گیا ہے۔

صحافیوں کے حقوق کیلئے تشکیل کئے گئے گروپ ’افغان میڈیا ایسوسی ایشن‘ کے مطابق آریانہ ٹی وی کے رپورٹر وارث حسرت اور اسلم حجاب کو پیر کے روز طالبان نے گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے ایک اہلکار کے مطابق مذکورہ صحافیوں کو چینل کے دفتر کے سامنے نقاب پوش بندوق برداروں نے اس وقت اغوا کیا جب وہ دوپہر کا کھانا کھانے کیلئے باہر جا رہے تھے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں صحافیوں کو فوری طور غیر مشروط رہا کیا جائے۔

تاہم طالبان ترجمان نے کسی بھی صحافی کے لاپتہ ہونے کی معلومات ہونے سے ہی انکار کیا ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل کابل میں 2 خواتین کارکنان ایک مظاہرے میں حصہ لینے کے بعد لاپتہ ہو گئی تھیں۔ طالبان نے ان لاپتہ خواتین سے متعلق بھی لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے تحقیقات کرنے کا کہا تھا۔ تاہم تاحال وہ بازیاب نہیں ہو سکی ہیں۔

گزشتہ ماہ طالبان نے ایک جامعہ کے لیکچرر کو حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے گرفتار کر لیا تھا، تاہم افغان اور بیرون ملک میڈیا کے شدید ردعمل کے بعد انہیں کچھ دن بعد رہا کر دیا گیا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts