خبریں/تبصرے

نجی محفل میں محمد بن سلمان نے بائیڈن کا تمسخر نہیں اڑایا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے نجی محفل میں امریکی صدر کی تضحیک کی خبروں کی تردید کر دی گئی ہے۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر کہ نہ تو مذاق اڑایا اور نہ ہی معاونین کو بتایا کہ وہ ان سے متاثر نہیں ہوئے، نہ ہی انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی ہے۔

پیر کو شائع ہونے والے وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادہ فیصل نے کہا کہ گمنام ذرائع کی طرف سے لگائے گئے یہ الزامات سراسر غلط ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ’شاہی رہنماؤں نے ہمیشہ امریکی صدور کا انتہائی احترام کیا ہے، جو کہ مملکت کے باہمی احترام پر مبنی تعلقات کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں۔‘

وزیر خارجہ کا محمد بن سلمان کے دفاع میں یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی قیادت میں اوپیک+کارٹیل نے امریکی دباؤ کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اس ماہ کے شروع میں تیل کی پیداوار میں بڑی کٹوتی کے اعلان کے بعد سعودی امریکہ تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

بائیڈن نے 11 اکتوبر کو دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کرنے والے ملک سعودی عرب کو خبردار کیا تھا کہ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے توانائی کی بلند قیمتوں سے نمٹنے کیلئے دنیا کی جدوجہد کے دوران پیداوار میں کمی کے نتائج ہونگے۔

اوپیک، جس میں روس میں شامل ہے، کا فیصلہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے جواب میں روسی تیل کی قیمت پر پابندی عائد کرنے کے مغربی ممالک کے منصوبوں کو کمزور کرتا ہے۔

کئی ڈیموکریٹک رہنماؤں نے وائٹ ہاؤس سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر اس فیصلے کو واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالے۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ یومیہ 20 لاکھ بیرل کی پیدوار میں کمی کا مقصد قیمتوں کو بڑھانا نہیں تھا۔ اس نے کہا کہ یہ اقدام تیل کی مارکیٹ کو مستحکم کرنے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts