لاہور (جدوجہدر پورٹ) تنخواہ کے ساتھ چھٹی کے حق کے مطالبے پر امریکی ریل مزدور ہڑتال کی تیاریوں میں مصروف ہیں، ہڑتال کی صورت میں امریکی معیشت کو یومیہ 2 ارب ڈالر کے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن ہڑتال کو روکنے کیلئے کوششیں کرنے میں مصروف ہیں۔
’بزنس انسائیڈر‘ کے مطابق ہڑتال سے کاروں اور خوراک کی ترسیل کے ساتھ ساتھ سفری اور پینے کے پانی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ انتظامیہ کے ساتھ ریل مزدوروں کی تین سال سے جاری بات چیت جلد ہی معیشت میں خلل ڈالنے والی ہڑتال کی صورت اختتام پذیر ہو سکتی ہے۔ یہ نقصان مزدوروں کو 15 ایام کی تنخواہوں سمیت بیماری کی چھٹی کا حق دینے سے بہت زیادہ ہے۔ مزدوروں کا مطالبہ ماننے پر سالانہ 688 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔
ایک ریلوے کنڈکٹر کا کہنا ہے کہ ”لوگ فلو کے ساتھ کام کرنے جا رہے ہیں اور بہت خطرناک آلات کے ارد گرد کام کر رہے ہیں، کیونکہ ہمارے پاس کوئی وقت نہیں ہے۔ جب آپ دن کے 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کال پر ہوتے ہیں تو آپ ڈاکٹر سے ملاقات یا دندان ساز سے ملاقات کا وقت طے نہیں کر سکتے، نہ ہی بیوی کی سالگرہ کے دن چھٹی لے سکتے ہیں۔ میرا مطلب ہے کہ اس سے کوئی بھی وقفہ حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔“
انتظامیہ کے ساتھ حالیہ معاہدے کو 12 میں سے 4 ریل یونینوں نے مسترد کیا ہے اور وہ کام بند کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
ادھر صدر جو بائیڈن نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ ریل ورکرز اور آپریٹرز کے مابین معاہدے کو جیسے تیسے طے کیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ ’ایک ہڑتال اس قوم کو تباہ کن ریل فریٹ شٹ ڈاؤن میں ڈال سکتی ہے۔‘
امریکہ میں ٹرینیں کاروں اور ٹرکوں، پیک شدہ خوراک، فصلوں، کیمیکل، کھاد اور کوئلے جیسی مصنوعات لے جاتی ہیں۔ یہ سالانہ ترسیل ہونے والے سامان کا تقریباً 40 فیصد ہے جو نقل و حمل کے کسی بھی دوسرے طریقے سے زیادہ ہے۔ ریل مزدوروں کی ہڑتال تباہ حال امریکی معیشت کو کساد بازاری کی طرف لے جانے کا باعث بن سکتی ہے۔
یو ایس چیمبر آف کامرس کے مطابق ہڑتال سے امریکی معیشت کو یومیہ 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ سپلائی چین بری طرح سے برباد ہو سکتا ہے۔