فاروق سلہریا
مطالعہ پاکستان اور نظریہ پاکستان کے علاوہ، اسٹریٹیجک ڈیپتھ کی مقدس پالیسی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن مولانا چترالی بالکل درست اعتراض کر رہے ہیں کہ بھائی حنا ربانی کھر کو کابل بھیج کر ہم نے طالبان کے مردانہ جذبات کو مجروح کیا ہے۔
اب اس بات کا کیا کیا جائے کہ طالبان نے اپنے جذبات مجروح کر لئے لیکن حنا ربانی کھر کا استقبال کرنے کابل ائر پورٹ پر قطار اندر قطار کھڑے تھے۔
ادہر پیپلز پارٹی مولانا چترالی کو بتا رہی ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کی کتنی بڑی چیمپئین ہے جس نے حنا ربانی کھر کو کابل بھیج کر فیمن ازم کی ایک نئی عالمی تحریک کی بنیاد رکھ دی ہے۔
ہمیں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی کی فیمن اسٹ وزیر خارجہ نے طالبان سے بے نظیر بھٹو شہید کے قاتلوں بارے بات کی یا نہیں، البتہ ہمیں یقین ہے انہوں نے طالبان کو خوب جھاڑ پلائی ہو گی کہ سال بھر سے افغان لڑکیاں سکول جا پا رہی ہیں نہ نوکری پر۔ سر عام درے مارنے پر بھی حنا ربانی کھر نے طالبان کی خوب دھلائی کی ہو گی۔
ایک بات اور یقین سے کہی جا سکتی ہے: کسی طالب نے یہ کہا ہو گا نہ حنا ربانی کھر کے ٹولے میں شامل کسی نے یاد دلایا ہو گا کہ کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے۔
سچ تو یہ ہے: حنا ربانی کھر طالبان کی امیج بلڈنگ کے لئے کابل گئی تھیں۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔