لاہور (جدوجہد رپورٹ) سابق رکن پارلیمان اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی رہنما بشریٰ گوہر نے سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد سے سوال کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان کو طالبان کے حوالے کرنے کی کتنی قیمت لی۔
بشریٰ گوہر نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے انٹرویو کے رد عمل میں کئے گئے زلمے خلیل زاد کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے اپنے مادر وطن افغانستان کو طالبان دہشت گردوں کے حوالے کرنے کیلئے کتنے فیصد بھتہ لیا؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ پر انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ افغانوں کو بھیڑیوں کے آگے پھینک دیا گیا ہے۔ افغانستان کو آزاد کرو۔‘
واضح رہے کہ سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد کو ایک ایجنٹ قرار دیا تھا۔
زلمے خلیل زاد نے آصف زرداری کو ’مسٹر ٹین پرسنٹ‘ قرار دیتے ہوئے ان کے الزامات کے جواب میں ایک تفصیلی ٹویٹ کی ہے۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’میں کسی فرد یا کسی ملک کیلئے لابنگ نہیں کرتا اور نہ ہی کسی کا ایجنٹ ہوں۔ میں نے پاکستان کے تہرے بحران کے بارے میں اپنی مخلصانہ تشویش کا اظہار کیااور تجویز کیا کہ کیا کرنا چاہیے، یہ بحران بدقسمتی سے شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔‘ انہوں نے مزید لکھا کہ مسٹر ٹین پرسنٹ کو ملک کو سب سے پہلی ترجیح پر رکھنا چاہیے اور بی بی کی میراث کا احترام کرنا چاہیے، تاکہ ایک ایسی تباہی کو روکا جا سکے، جو 220 ملین لوگوں کو پہنچ سکتی ہے۔ جو (220 ملین لوگ) ان (آصف زرداری) اور ان کے جیسے دوسرے لوگوں کے برعکس کئی ممالک میں پوش گھروں کے مالک نہیں ہیں، جہاں وہ بھاگ کر جا سکیں۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور ملک کے سیاسی رہنماؤں کو قانون کی حکمرانی کا عہد کرنا چاہیے، سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کی بجائے اس کے فیصلو ں پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ زلمے خلیل زاد افغان نژاد امریکی سفیر ہیں اور انہوں نے افغانستان سے امریکی انخلا اور طالبان کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔