لاہور (جدوجہد رپورٹ) فرانسیسی ٹریڈ یونینوں نے منگل کے روز صدر ایمانوئل میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 64 سال کرنے کے فیصلے کے خلاف 6 جون کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ’رائٹرز‘ کے مطابق ان اصلاحات کے قانون پرصدر میکرون نے ہفتوں کے احتجاج اور ہڑتالوں کے باوجود گزشتہ ماہ دستخط کئے تھے۔ ان اصلاحات نے ایک ایسے صدر کے خلاف عدم اطمینان کو جنم دیا ہے، جسے فرانس میں بہت سے لوگ اپنی روز مرہ مشکلات سے لاتعلق سمجھتے ہیں۔
یونینوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ابھی بھی متحد، متعدد اور پنشن قانون کی واپسی اور سماجی ترقی کیلئے پر عزم ہیں۔ مشترکہ یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ایک گہرا عدم اعتماد ہے اور بات چیت صرف اسی صورت میں بحال ہو سکتی ہے، جب حکومت آخر کار ٹریڈ یونینوں کی تجاویز کو مدنظر رکھنے کے لیے اپنی رضامندی ثابت کر دے۔“
رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ فرانسیسی عوام کی ایک بڑی اکثریت ریٹائرمنٹ کی زیادہ عمر کی مخالفت کرتی ہے۔ پیر کو پیرس اور دیگر شہروں میں یوم مئی یونین کی قیادت میں پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کے دوران سینکڑوں سیاہ پوش مظاہرین کے ساتھ پولیس کی جھڑپیں ہوئیں۔
بدھ کو فرانس کی آئینی کونسل پنشن اصلاحات پر شہریوں کے ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے اپوزیشن کی جانب سے ایک نئی بولی کا جائزہ لے گی۔ اس نے گزشتہ ماہ ایک سابقہ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے بل کی منظوری کا راستہ صاف کر دیا تھا۔