راولاکوٹ (نامہ نگار) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں سستی بجلی کی فراہمی، گندم پر سبسڈی کے خاتمے اور حکمران اشرافیہ کی بے جا مراعات کے خلاف جاری تحریک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں میں بجلی کے بل جمع کروانے سے انکار کی مہم عروج پرپہنچ چکی ہے۔ آج 22 اگست کو پونچھ اور میرپور ڈویژن میں احتجاجی جلسے منعقد کرتے ہوئے اجتماعی طو رپر بجلی کے بل جلائے جائیں گے۔
31 اگست کو مظفرآباد ڈویژن میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی اور بجلی کے بل جلائے جائیں گے۔ 5 ستمبر کو پونچھ اور میرپور ڈویژن میں ہڑتال اور احتجاج کئے جائیں گے۔ 25 اگست کو مرکزی انجمن تاجران کا اجلاس بھی طلب کیاگیا ہے، جس میں 5 ستمبر کے بعد تینوں ڈویژنوں میں غیر معینہ مدت تک مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔
5 ستمبر کے بعد تمام 10 اضلاع میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال شروع کرنے کے اعلانات پہلے سے بھی کئے گئے ہیں۔
بل جمع نہ کروانے کی مہم کے دوران پونچھ، سدھنوتی، کوٹلی، باغ اور میرپور کے شہروں اور دیہاتوں میں اس وقت تک ہزاروں کی تعداد میں شہری اپنے بل احتجاجی دھرنوں میں پہنچا چکے ہیں۔ بل وصول کرنے کی یہ مہم آگے بھی جاری رکھی جائے گی، جبکہ دھرنوں میں وصول ہونے والے ہزاروں بل آج احتجاجی مظاہروں کے دوران جلائے جائیں گے۔