خبریں/تبصرے

قانون کی حکمرانی عالمی سطح پر گراؤٹ کا شکار، بدعنوانی بڑھ رہی ہے: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

لاہور(جدوجہد رپورٹ) عالمی واچ ڈاگ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کی عالمی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں، قانون کی حکمرانی مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق منگل کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 23ممالک عالمی درجہ بندی کے انڈیکس میں اپنی اب تک کی سب سے کم سطح پر آگئے ہیں۔

2016سے انصاف اور قانون کی حکمرانی میں عالمی سطح پر گراوٹ آئی ہے۔عوامی اہلکاروں کے احتساب کو کم کرنے والے نظام انصاف کو کمزور کرنا عالمی سطح پر بدعنوانی کے پروان چڑھنے کی اجازت دینے کا ایک اہم عنصر ہے۔

تنظیم کے سی ای او کے مطابق بدعنوانی سماجی ناانصافی کو مزید بڑھاتی ہے اور معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور افراد کو غیر متناسب طور پر متاثر کرتی ہے۔

تنظیم کے سی ای او ڈینیئل ایرکسن نے کہا کہ بدعنوانی سماجی ناانصافی کو مزید خراب کرتی ہے اور معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور افراد کو غیر متناسب طور پر متاثر کرتی ہے۔بہت سے ملکوں میں بدعنوانی کے متاثرین کیلئے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں برقرارہیں۔ یہ رکاوٹوں کو توڑنے اور لوگوں کی موثر طریقے سے انصاف تک رسائی یقینی بنانے کا وقت ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ورلڈ بینک، ورلڈ اکنامک فورم سمیت دیگر فرموں کے ڈیٹا ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کے تاثر کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ 180ملکوں اور خطوں کے 0(انتہائی بدعنوان) سے100(انتہائی شفاف) کے پیمانے پر درجہ بندی کرتا ہے۔

2023کے انڈیکس میں آئس لینڈ، نیدر لینڈز اور سویڈن جیسے اعلیٰ اسکور کرنے والے ملکوں کے انڈیکس میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ آمرانہ سمجھے جانے والے ممالک ایران، روس اور وینزویلا کے سکور میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔

ڈنمارک 90کے اسکور کے ساتھ لگاتار چھٹے سال انڈیکس میں سرفہرست رہا۔ اس کے بعد فن لینڈ87اور نیوزی لینڈ85کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا ہے۔

ناروے، سنگا پور، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈز، جرمنی اور لکسمبرگ ٹاپ10میں شامل ہیں۔ امریکہ کی درجہ بندی میں کوئی کمی نہیں آئی، 69پوائنٹس کے ساتھ امریکہ 24ویں نمبر پر برقرار ہے۔

انڈیکس میں نچلے درجے پر صومالیہ 11پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔ اس کے بعد سوڈان، شام اور وینزویلا کا نمبر13ہے۔ یمن کے 16پوائنٹس ہیں، استوائی گنی، ہیٹی، شمالی کوریا اور نکاراگوا کے 17پوائنٹس تھے۔ پاکستان نے کرپشن انڈیکس میں دو درجے بہتری دیکھی ہے۔

2023کیلئے عالمی اوسط مسلسل 12ویں سال43پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ دو تہائی سے زیادہ ملکوں نے50سے کم اسکور کیا۔

صرف آٹھ ممالک نے اپنی رینکنگ بہتر کی،جن میں آئرلینڈ، جنوبی کوریا، مالدیپ اور ویت نام شامل ہیں۔

ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں بدعنوانی کے خلاف جنگ میں کوئی بامعنی پیشرفت نہیں ہوئی۔ لاطینی امریکہ اور کیریبین میں انصاف کے نظام میں دھندلے پن اور غیر مناسب اثرو رسوخ کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔

انڈیکس میں عرب ملکوں کا اوسط اسکور 34کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ سب صحارا افریقہ 33پر جمود کا شکار رہا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts