لاہور(جدوجہد رپورٹ)قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور میں چاولہ انڈسٹریز کی ایک فیکٹری میں یونین رہنماؤں کو نوکریوں سے برطرف کئے جانے کے خلاف مزدوروں نے ہڑتال کر دی ہے۔ مزدوروں کی ہڑتال کے باعث مالکان نے 10روز کیلئے فیکٹری بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
حقوق خلق پارٹی کے صدر فاروق طارق نے یونین رہنماؤں کی برطرفیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر ان رہنماؤں کو نوکریوں پر بحال کیا جائے اور ان کے یونین کے حق سمیت دیگر مطالبات کو منظور کیا جائے۔
انکا کہنا تھا کہ چاولہ انڈسٹریز لاہور کے قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کا ایک بڑا ادارے ہے، جس کی 6فیکٹریاں کام کر رہی ہیں۔ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور کے ٹاؤن شپ اور گرین ٹاؤن کے ساتھ ایک بڑاعلاقہ ہے اور یہاں بے شمار فیکٹریاں ہیں۔ تاہم یہاں کوئی یونین کام نہیں کر رہی ہے، نہ مزدوروں کو یہ حق دیا جا رہا ہے۔ چاولہ انڈسٹری واحد انڈسٹری ہے،جہاں حالیہ عرصہ میں مزدوروں نے یونین بنا کر رجسٹرڈ کروائی ہے۔ یونین قائم ہونے کے بعد ہی مالکان اس یونین کو ختم کروانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ یونین کا مطالبہ تھا کہ مزدوروں کو کم از کم بنیادی تنخواہ ادا کی جائے، جو مالکان ادا نہیں کر رہے تھے۔ کچھ عرصہ قبل فیکٹری مالکان نے رائیونڈ میں جنید صفدر کی موجودگی میں عمار علی جان اور بابا لطیف سے بات کی، اور مالکان کو بھی کہا کہ مزدوروں کو سکیورٹی کارڈ دیئے جائیں اور ان کی تنخواہیں بڑھائیں۔ تاہم اس ملاقات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا، لیکن کچھ تنخواہیں بہتر ہوئیں۔
انکا کہنا تھا کہ فیکٹری مالکان نے یونین کے رہنما مولانا شہباز کو پہلے خریدنے کی کوشش کی اور انہیں کہا کہ انہیں سپروائزر کے طور پر ترقی دی جا رہی ہے، لہٰذا وہ اب یونین کا کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ایک خط لکھ کر ترقی لینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد مولانا شہباز اور ان کے تین ساتھیوں کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ ان کی برطرفی کے خلاف مزدوروں نے ہڑتال کر رکھی ہے۔
فاروق طارق کا مزید کہنا تھا کہ یہ اس علاقے میں مزدوروں کی پہلی ہڑتال ہے، جو ایک مزدور کو نوکری سے برطرف کرنے پر پوری فیکٹری کے مزدوروں نے شروع کر رکھی ہے۔ مزدور لیبر ڈپارٹمنٹ بھی گئے تھے، جہاں انہوں نے کہا کہ انہیں حساب نہیں چاہیے،بلکہ وہ اپنے حقوق لینا چاہتے ہیں اور کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے تمام ساتھیوں سے اپیل کی کہ مزدوروں کی ملازمتوں پر واپسی کا مطالبہ کریں اور یونین کے حقوق کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کرنے میں مزدوروں کا ساتھ دیا جائے۔ یہ پہلی یونین ہے، جو اس علاقے میں رجسٹرڈ ہوئی ہے۔ اسے شکست نہیں ہونی چاہیے، اس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہونا چاہیے، تاکہ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں مزدور تحریک کی بنیاد ڈالی جا سکے۔