لاہور(جدوجہد رپورٹ) پختونخوا کے چیف سیکرٹری کے دفتر سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں بلاتخصیص تمام شہریوں کو پی ٹی ایم کے زیر اہتمام ’پشتون قومی جرگہ‘ کی کسی بھی صورت مدد اور اس میں شرکت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی ایم نے ایک تقریب منعقد کرنے کا ارادہ ظاہرکیا ہے۔ نہ تو کسی ’کالعدم تنظیم‘ کو کوئی تقریب منعقد کرنے کی اجازت ہے اور نہ ہی اس میں شرکت قانون کے تحت جائز ہے۔
چیف سیکرٹری نے حکم دیا کہ تمام سرکاری محکموں، منسلک محکموں، پولیس، خودمختار اور نیم خودمختار سرکاری اداروں کے ملازمین کو مطلب کیا جاتا ہے کہ کسی کالعدم تنظیم کے کسی پروگرام یا سرگرمی میں ظاہری، خفیہ، جسمانی یا مالی صورت میں شرکت غیر قانونی ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ جات اور اداروں کے سربراہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس قانونی پوزیشن کو ان کے متعلقہ محکموں کے تمام ماتحت ملازمین تک پہنچایا جائے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق معاشرے کے تمام طبقات سمیت عام لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کسی بھی کالعدم تنظیم کے کسی بھی پروگرام یا سرگرمی میں جسمانی، مالی یا کسی دوسری صورت میں ظاہری یا ڈھکے چھپے انداز میں شرکت غیر قانونی ہے اور ایسا کرنے والے کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس حقیقت کو بھی جاننا چاہیے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے بھی کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیوں کی حمایت کی ہے اور اس لیے کسی بھی قسم کی شرکت پاکستان کی ریاست اور عوام کے خلاف کام کرنے والی دہشت گرد تنظیم کا سہولت کار /حامی بنائے گی اور ایسی صورت میں قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں محکمہ اطلاعات کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس قانونی پوزیشن کو میڈیا پر اعلانات کے ذریعے، بشمول پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا معاشرے کے تمام طبقات تک پہنچائے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طلبہ اپنی کم عمری کی وجہ سے پروپیگنڈے کے شکار ہوتے ہیں اور انہیں سرکاری اور نجی شعبے کے وائس چانسلرز کے ذریعے کسی کالعدم تنظیم کے کسی پروگرام یا سرگرمی میں شرکت کے نتائج کے بارے میں تعلیم دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یونیورسٹیوں، سرکاری اور نجی شعبے کے کالجوں کے پرنسپل اورہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ فوری طور پر یقینی بنائیں کہ اس حقیقت اور قانونی پوزیشن سے طلبہ کو آگاہ کیا جائے۔
نوٹیفکیشن میں انتظامیہ اور پولیس کو بھی ہدایات کی گئی ہیں کہ تمام انتظامی اور پولیس افسران قانون کے مطابق مناسب اقدامات کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہاں دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایک طرف کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ’پشتون قومی جرگہ‘ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے 5روز کے لیے جنگ بندی کا اعلان کر رکھا ہے، جبکہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک فہرست گردش کر رہی ہے، جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ داعش کی جانب سے نشانے پرشخصیات میں پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین اور دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ تاہم اس فہرست کی کسی آزاد ذریعے سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔