لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ہفتہ وار چھٹی کے دوران بولیویا میں صدر مورالس کی حکومت کے خلاف ہونے والی رائٹ ونگ بغاوت کے خلاف عوامی جلوس نکلے۔ دو مقامات پر فوج اور دیگر فورسز کی فائرنگ سے کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق چار افراد دارلحکومت لا پاز میں گولیوں کا شکار ہوئے۔ اسی طرح پانچ افراد سکابا میں فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
بعض اطلاعات کے مطابق، دس نومبر کو ہونے والی بغاوت میں اب تک 23 پر امن مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ سو سے زائد لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔
اس وقت بولیویا میں کوئی قانونی حکومت موجود نہیں مگر فوج کی حمایت سے قائم ہونے والی ایک کٹھ پتلی حکومت موجود ہے جس کی صدارت ایک سینیٹر کر رہی ہیں۔ اس خود ساختہ صدر نے فوج اور پولیس کو یہ استثنیٰ دے دیا ہے کہ اگر مظاہرین ان کی گولیوں سے ہلاک ہو جائیں گے تو انہیں کسی قانونی کاروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔