خبریں/تبصرے

اسلام آباد ہائی کورٹ: 23 کارکنوں کی رہائی کا حکم، آج عالمگیر وزیر لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بائیں باز و کے ان 23 کارکنوں کی رہائی کا حکم دے دیا جنہیں پچھلے ہفتے پیر کے روز اسلام آباد پریس کلب کے باہر سے منظور پشتین کی رہائی کے لئے ہونے والے مظاہرے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

مقدمہ سننے والے اسلام آباد ہائی کورٹ بنچ کی سربراہی جسٹس اطہر من اللہ کر رہے تھے۔ انہوں نے دورانِ سماعت پولیس کی کافی سرزنش بھی کی۔

ان گرفتار ہونے والے کارکنوں کے لئے ملک بھر میں زبردست مہم چلائی جا رہی تھی۔ اسی سلسلے میں اتوار کے روز فیصل آباد میں عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے منعقد کئے گئے ایک مظاہرے میں شامل نصف درجن سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا مگر بعد ازاں انہیں عوامی دباؤ کے تحت رہا کر دیا گیا۔

ادھر، پچھلے سال طلبہ یکجہتی مارچ کے بعد گرفتار ہونے والے پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم عالمگیر وزیر، جو دو ماہ سے قید میں ہیں، آج لاہور ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوں گے۔ عالمگیر وزیر کے علاوہ بائیں بازو کے رہنما عمار علی جان اور فاروق طارق اپنے دیگر ساتھیوں سمیت طلبہ یکجہتی مارچ کی وجہ سے بغاوت کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts