لاہور (جدوجہد رپورٹ) طالب علم رہنما عالمگیر وزیر کو گذشتہ روز رہا کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے 30 مارچ کو ان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیاتھا۔ ان کے وکیل اسد جمال نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ عملی طور پر عالمگیر وزیر کی رہائی میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں مگر ان کی رہائی میں تاخیر ہوتی گئی اور جیل حکام مختلف تاویلات پیش کرتے رہے۔ آخر کار کل انہیں رہا کر دیا گیا۔
عالمگیر وزیر وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر، کے بھتیجے بھی ہیں اور انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گذشتہ سال ایم فل کیا تھا۔ عالمگیر وزیر کو پچھلے سال 29 نومبر کو ہونے والے طلبہ یکجہتی مارچ کے اگلے ہی روز پنجاب یونیورسٹی سے اٹھا لیا گیا تھا۔ ان پر بائیں بازو کے دیگر رہنماؤں فاروق طارق، عمار علی جان، کامل خان، محمد شبیر اور اقبال لالا سمیت غداری کا مقدمہ بنایا گیا۔
دیگر رہنماؤں کی ضمانتیں لاہور ہائی کورٹ سے منظور ہو گئیں مگر عالمگیر وزیر کی نہ صرف ضمانت منظور نہ کی گئی بلکہ وہ چار ماہ سے جیل میں تھے۔ بائیں بازو کے کارکنوں اور طلبہ تحریک کے مختلف رہنماؤں نے ان کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔