لاہور (جدوجہد رپورٹ) سپریم کورٹ نے گذشتہ روز طالب علم رہنما عالمگیر وزیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ان کے وکیل اسد جمال نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ عملی طور پر عالمگیر وزیر کی رہائی میں ابھی تین سے چار دن لگ سکتے ہیں۔
عالمگیر وزیر وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر، کے بھتیجے بھی ہیں اور انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گذشتہ سال ایم فل کیا تھا۔ عالمگیر وزیر کو پچھلے سال 29 نومبر کو ہونے والے طلبہ یکجہتی مارچ کے اگلے ہی روز پنجاب یونیورسٹی سے اٹھا لیا گیا تھا۔ ان پر بائیں بازو کے دیگر رہنماوں فاروق طارق، عمار علی جان، کامل خان، محمد شبیر اور اقبال لالا سمیت غداری کا مقدمہ بنایا گیا۔
دیگر رہنماوں کی ضمانتیں لاہور ہائی کورٹ سے منظور ہو گئیں مگر عالمگیر وزیر کی نہ صرف ضمانت منظور نہ کی گئی بلکہ وہ چار ماہ سے جیل میں تھے۔ بائیں بازو کے کارکنوں اور طلبہ تحریک کے مختلف رہنماؤں نے ان کی ضمانت کا خیر مقدم کیا ہے۔