لاہور (جدوجہد رپورٹ) قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے، ایم این اے علی وزیر کے چچا زاد بھائی اور معروف پشتون رہنما، عارف وزیر آج صبح اسلام آباد کے ایک سرکاری ہسپتال میں وفات پا گئے۔
دو د ن قبل ان پر وانا کے قریب ان کے آبائی گاوں میں ’نامعلوم افراد‘نے گولی چلا دی تھی۔ حملہ آور حملے کے بعد فرار ہو گئے۔ اس حملے میں عارف وزیر شدید زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں زخمی حالت میں پہلے ڈیرہ اسمعیل خان اور بعد ازاں اسلام آباد منتقل کیا گیا۔
عارف وزیر پر حملے کے بعد ایم این اے محسن داوڑ کے علاوہ سوشل میڈیا پر بہت سے سیاسی کارکنوں نے اس حملے کی شدید مذمت کی۔
عارف وزیر ایم این اے علی وزیر کے خاندان کے شہید ہونے والے اٹھارہویں فرد ہیں۔ عارف وزیر 17 اپریل کو گرفتار کئے گئے تھے۔ ان پر دورہ افغانستان کے دوران پاکستان مخالف تقریر کا الزام لگایا گیا تھا۔ حملے سے دو دن قبل ہی ان کو رہا کیا گیا تھا۔
ایم این اے علی وزیر کے ایک بھتیجے، عالمگیر وزیر، بھی کئی ماہ تک لاہور کی جیل میں گرفتار رہے اور انہیں حال ہی میں ضمانت پر رہائی ملی تھی۔
بائیں بازو کے بیشتر رہنماؤں نے عارف وزیر کے دن دہاڑے قتل پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔