لاہور (جدوجہد رپورٹ) پیر کے روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کا آغاز ہوا۔ آن لائن ہونے والی اس اسمبلی کو کرونا وبا پھیلنے کے بعد عالمی رہنماؤں کی پہلی عالمی کانفرنس قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کانفرنس سے قبل یورپی یونین نے کرونا وائرس کے آغاز اور پھیلاؤ بارے ”غیر جانبدارانہ، آزادانہ اورجامع“ تحقیقات کروانے کے لئے ایک قرارداد عالمی ادارہ صحت کو جمع کروا دی تھی۔ کم از کم سو ممالک نے اس قرار داد کی حمایت کی ہے جس میں روس بھی شامل ہے۔
یاد رہے امریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت بہت سے مغربی ممالک تحقیقات کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔ برطانیہ میں چین کے سفیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین تحقیقات کروانے کے حق میں ہے مگر یہ تحقیق عالمی ادارہ صحت کرے۔ ادھر، امریکی صدر ٹرمپ عالمی ادارہ صحت پر یہ الزام لگا چکے ہیں کہ یہ ادارہ چین کے دباؤ اور اثر میں ہے۔ دریں اثنا، چین نے آسٹریلیا کی جانب سے تحقیقات کے مطالبے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا۔
گذشتہ روز اجلاس کا آغاز ہو گیا مگر پیر کی شام (پاکستانی وقت دس بجے شام) تک اس قرارداد کے حوالے سے کسی مزید پیش رفت کی خبر نہیں تھی۔