یہ ابھی دیکھنا ہے طبقاتی طاقتوں کا توازن کس جانب جاتا ہے۔ کیونکہ لیبر پارٹی کے اندر بھی اسی کا اظہار ہو گا۔
دنیا
[molongui_author_box]کرونا: عالمی تجارت میں 32 فیصد تک کمی کا خطرہ
پاکستان کی ریاستی اور سیاسی مشینری اس سے زیادہ نااہل، ناقابل اور بیکار کبھی تاریخ میں نہیں نظر آئی۔ اس بحران نے اسے بالکل ہی ننگا کردیا ہے۔ اس بحران میں ریاست کا کردار ایک دور کھڑے تماشائی سے زیادہ نہیں ہے۔ مکمل معاشی لاک ڈاؤن ہوئے 20 سے زائد دن گزر چکے ہیں لیکن وزیر اعظم پاکستان نے”گھبرانا نہیں ہے“ کے کھوکھلے نعرے سے علاوہ کوئی عملی اور ٹھوس کام نہیں کیا۔
کورونا وبا اور طبقاتی تفریق
محنت کش ہی اس بربریت کے نظام سے انسانیت کی نجات ممکن بنا سکتے ہیں۔
وینزویلا: کورونا وبا اور سامراجی وار!
انقلاب کی پیش قدمی میں سب سے بڑی رکاوٹ سوشلسٹ پارٹی کی اصلاح پسند قیادت اور صدر مادورو کی مصالحت کی روش ہے۔ منڈی کی معیشت اور ایک منصوبہ بند معیشت دو متضاد چیزیں ہیں اور بیک وقت ان دو متضاد نظاموں کو چلانا ناممکن ہے۔
آئیسولیشن اور سماجی فاصلہ
ہم مٹا دیں گے سرمایہ و محنت کا تضاد
اٹلی: کرونا کا مقابلہ سوشلزم، موسیقی اور یکجہتی سے
امریکہ کے برعکس جہاں اشیائے ضرورت کے حصول کے لئے بھگدڑ جیسی صورتِ حال نظرآتی ہے، اٹلی میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ سپر مارکیٹس کھلی ہیں اور چند چیزوں کے علاوہ روز مرہ کی تمام اشیا دستیاب ہیں۔ جہاں پاکستان سمیت دوسرے ملکوں میں اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، وہاں اٹلی میں کھانے پینے کی اشیا میں پچاس فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
کرونا وائرس وبا: سرمایہ دارانہ نظام کا جرم
لیکن ایک بار جب یہ آفت ٹل جائیگی تو عین ممکن ہے اگلے مرحلے میں یہ غصہ ایک قیامت خیز انداز میں پھٹ پڑے۔
’ہم ڈاکٹر بھیجتے ہیں بم نہیں‘: کیوبا 37 ملکوں میں کرونا کے خلاف مدد کیلئے پہنچ گیا
”ہمیں پتہ ہے کہ موجودہ حالات سخت ہیں لیکن ہم انسانوں کو بچانے اور ان کی مدد کیلئے اچھی طرح تیار ہیں۔“
کرونا وبا کا اہم سبق: سرمایہ داری بربریت، سوشلزم انسانیت
پاکستان میں بھی بڑے بڑے نجی ہسپتالوں کی لوٹ مار عروج پر ہے۔ صحت کو تحفظ دینے والے سازو سامان بنانے کی بجائے یہ نجی ہسپتال پیسے بناتے رہے۔ تحریکِ انصاف حکومت تو سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ افراد کے ٹولوں کے حوالے کرنے کے قوانین بناتی رہی۔ نہ وینٹی لیٹر، نہ ماسک اور نہ حفاظتی لباس۔
کرونا کے خلاف امریکی فوج نہیں کیوبا کے ڈاکٹر دیوار بن کر کھڑے ہوئے ہیں
اگر کوئی ڈرامائی تبدیلی نہ آئی تو حکمران طبقے کی اس تاریخی نا اہلی کی بہت بڑی سزا اس ملک کو ملنے والی ہے۔