مزید پڑھیں...

اسرائیل کا پہلا سرکاری وفد سعودی عرب پہنچ گیا

مسلم دنیا کا پاور ہاؤس سمجھا جانے والا سعودی عرب اسلام کے مقدس ترین مقامات کا گھر ہے، جہاں اسرائیلی حکام کی عوامی سطح پر نمائش نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ تاہم دونوں فریقیوں کے درمیان خفیہ روابط ہمیشہ رہے ہیں، جو جزوی طور پر ایران کے مشترکہ خوف کی وجہ سے بنائے گئے تھے۔

انڈیا میں جی 20 کے جواب میں پاکستان ٹی 20 (ٹیررسٹ 20) منعقد کرے گا

کانفرنس کے موقع پر ایک سائنسی سیمینار کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ اوریا مقبول جان کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں معروف خلائی ماہر زید حامد جنوں کی مدد سے دہشت گردی پر ایک تحقیقی مقالے پیش کریں گے۔ پاکستان نے اَسی کی دہائی میں جنوں کی مدد سے بجلی پیدا کر کے ایک بڑا سائنسی بریک تھرو کیا تھا۔ اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے، جن قابو کرنے والے سائنسی ماہرین کا خیال ہے کہ جنوں کی مدد سے دہشت گرد حملے بھی کرائے جا سکتے ہیں جس سے نہ صرف فدائین کی قیمتیں جانیں بچائی جا سکیں گی بلکہ دنیائے کفر کے سیکیورٹی نظام کو بھی ناکام بنایا جا سکے گا۔

جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر لاہور میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کا احتجاجی مظاہرہ

مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جی 20 ممالک کو عالمی جنوب کے ممالک کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے دنیا کی20 بڑی معیشتوں کیخلاف ماحولیاتی تباہی پھیلانے پر کاروائی سمیت عوامی فنڈز کو فوسل فیول سے دور کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں 100 فیصد قابل تجدید توانائی کو تیز، منصفانہ اور مساوی طور پر منتقل کیا جائے۔

50 سال پہلے: چلی کی کمیونسٹ حکومت کا 9/11، جو امریکہ نے کروایا

11 ستمبر 1973ء کو لاطینی امریکی ملک ’چلی‘ میں کمیونسٹ رہنما سلواڈور ایلندے کی منتخب سوشلسٹ حکومت کا تختہ فوجی بغاوت کے ذریعے الٹ دیا گیا تھا۔ چلی میں جمہوری دور کے آغاز کے بعد یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور جنرل آگسٹو پنوشے نے امریکی حمایت سے نیولبرل پالیسیوں کے نفاذ کا آغاز کیا تھا۔ یہ نائن الیون صرف اسی وجہ سے مشہور نہیں ہے کہ اقتدار پر فوجی قبضہ کروایا گیا، بلکہ اس فوجی قبضے اور امریکی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرنے والے ہزاروں انقلابیوں کا قتل عام کیا گیا اور ظلم و جبر کی ایک بھیانک تاریخ مرتب کی گئی۔ یوں یہ نائن الیون 2001ء کے نائن الیون سے زیادہ دہشت ناک، خوانخوار اور بربریت پر مبنی تھا۔

مینڈل کے سو سال

ارنسٹ مینڈل ایک بین الاقوامیت پسند اور انقلابی کارکن تھے، جنہوں نے زندگی بھر سوچ اور عمل کو یکجا کیا۔ فکری لحاظ سے ان کے وسیع نظریاتی کام، معاشی اور سیاسی صورت حال پر ان کے بہت سے تجزیوں اور بے شمار مضامین نے کارکنوں، طلبہ، محققین، ٹریڈ یونین رہنماؤں اور سماجی و سیاسی تنظیموں کے رہنماؤں کی ایک بڑی نسل کو متاثر کیا۔ انہوں نے فورتھ انٹرنیشنل کی قیادت میں اہم کردار ادا کیا، وہ تنظیمیں تعمیر کرنے میں ماہر تھے۔ انہوں نے فورتھ انٹرنیشنل اور مختلف ملکوں میں اس کے سیکشنزکی تعمیر کے لیے اتنی ہی توانائی صرف کی جتنی نظریاتی اور سیاسی کام کی تیاری کے لیے کی۔ مینڈل 20 ویں صدی کے دوسرے نصف کے بین الاقوامی قد کے تقریباً 20 مارکسی دانشوروں میں سے ایک ہیں۔ ان کا شمار ان چند افراد میں ہوتا ہے جو تخلیقی اور اختراعی فکری تصریح کے ساتھ عمل کو یکجا کرنے میں کامیاب رہے۔