مزید پڑھیں...

علی گڑھ کے ہم عصر شعرا، معروضی حقیقتوں سے باطنی کیفیتوں تک!

غیر منقسم ہندوستان میں انجمن ترقی پسند مصنفین کی مقبولیت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے دانشوروں کا کردار بہت اہم تھا۔ اس دور میں یہ علی گڑھ کے اساتذہ اور طلبا ہی تھے جن کی نگارشات کبھی عام لوگوں کے استحصال کی ترجمان اور کبھی برطانوی سامراج سے آزادی کے ترانے بن کر ملک کے طول و عرض میں پھیل گئیں۔ اس وقت کے معروف ادیب آلِ احمد سرور، سید سجاد حیدر یلدرم اور رشید احمد صدیقی یونیورسٹی کے شعبہئ اردو کے سربراہ رہے۔ ترقی پسند تحریک میں شامل علی سردار جعفری، اسرارالحق مجاز، اختر الایمان ور دوسرے نامور شعرا کا تعلق بھی اسی شعبے سے تھا جنہوں نے معاشرے کے مسائل اور تحریک آزادی کے نعروں کو عوام الناس تک پہنچایا۔

15 ستمبر کو شکار پور میں ماحولیاتی انصاف مارچ کرینگے: فاروق طارق

پاکستان کے لئے تلافی: ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے ماحولیاتی نقصانات کے لئے امیر ممالک سے منصفانہ معاوضے کا مطالبہ کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ذمہ دار ان کے حصے کے بوجھ کو برداشت کریں۔
٭ سیلاب متاثرین کے لئے رہائش: پچھلے سال کے سیلاب نے بے شمار خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔ ہم متاثرین کو ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کے لئے فوری رہائش اور مدد کی وکالت کرتے ہیں۔

وینزویلا: کیمونسٹ پارٹی پر پابندیاں، فورتھ انٹرنیشنل کی مذمت

فورتھ انٹرنیشنل نے وینزویلا کی سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقینی طور پر وینزویلا امریکی اور یورپی سامراجی طاقوتو کے محاصرے میں ہے۔ اس جارحیت کی وجہ سے اسکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کے براۂ راست نتائج محنت کش طبقے کے حالات زندگی پر مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم آبادی پر یکطرفہ جبر کے اقدامات کے مجرمانہ اثرات کی مذمت کرنا بھی بہت ضروری ہے اور اہم اس میں ہمیشہ آبادی کا ساتھ دینگے۔

جموں کشمیر: 7 اضلاع میں مکمل ہڑتال، لاکھوں افراد سڑکوں پر

ضلع پونچھ میں راولاکوٹ، ہجیرہ، عباسپور، تھوراڑ، پانیولہ، کھائی گلہ، علی سوجل، چھوٹا گلہ، بیڑیں، شوکت آباد، تھلہ، ٹائیں ڈھلکوٹ، مجاہد آباد سمیت دیگر جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ راولاکوٹ کے احتجاجی مظاہرے میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جبکہ پونچھ کے دیگر شہروں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔

پاکستان: بجلی کی مد میں بھیانک لوٹ مار کی تاریخ

تمام آئی پی پیز کو فوری طور پر قومی تحویل میں لیا جائے۔ حکمرانوں نے اپنے لئے پالیسیاں بنا کر، جو گزشتہ 27 سالوں کے دوران اس ملک کے شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا ہے، اس کا تخمینہ لگا کر ان آئی پی پیز کے مالکان کی دولت کو ضبط کر کے وہ رقم واپس حاصل کی جائے۔ صرف ان دو اقدامات کے ذریعے سے بجلی کی پیداواری لاگت کئی سو گنا کم ہو جائے گی۔
اسی ضبط شدہ دولت کو استعمال میں لاتے ہوئے ٹرانسمیشن لائنوں کو بہتر کیا جائے تو 34 فیصد لائن لاسز کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح پاکستان میں سستے ترین ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی ہی ملکی ضرورت سے زیادہ ہو سکتی ہے، جس کی بنیاد پر شہریوں کو ٹیکس شامل کر کے بھی 2 سے 5 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جا سکتی ہے۔

ملک میں جامع انتخابی اصلاحات کی جائیں: ایچ آر سی پی

ہفتہ کے روز ایک سیمینار میں، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ایک مباحثی دستاویز کے مشاہدات پیش کیے، جس میں و سیع انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ”انتخابات کو قابل اعتبار بنانا: انتخابی اصلاحات کی ضرورت“ کے عنوان سے جاری کی گئی دستاویز کا استدلال ہے کہ اگر ریاست انتخابی عمل پر شہریوں کے تیزی سے کم ہوتے اعتماد کو بحال کرنا چاہتی ہے تو اس طرح کی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔

سامراجی قرضوں میں اضافے کی 3 وجوہات: مقروض ممالک کاسترو کا راستہ اپنائیں

قرضے سے متعلقہ مسائل میں شدت کی وجہ بعض بیرونی جھٹکے ہیں۔ یہ جھٹکے شروع تو امیر ممالک میں ہوئے مگر ان کا اثر ترقی پزیر ممالک میں اس طرح ہوا کہ قرضوں کا بحران بڑھ گیا ہے۔ پہلا جھٹکا کرونا وبا کے مغرب پر اثرات سے لگا جس سے بعد ازاں ترقی پزیر ممالک کی آبادیاں بھی متاثر ہوئیں۔ پیرو، ایکواڈور اور برازیل جیسے ممالک میں کرونا وبا کے اثرات بالخصوص بہت شدید تھے۔ اس وبا کے شدید معاشی نتائج برآمد ہوئے۔ اس وبا سے نپٹنے کے لئے ریاستوں کو جو اقدامات اٹھانے پڑے ان کی وجہ سے بحران اور بھی شدید ہوا۔ اکثر یہ ہوا کہ بیرونی و اندرونی قرضے بڑھ گئے۔

امریکہ داخلے کے منتظر ہزاروں افغان بیرون ملک حراست میں

’اس مقدمہ سے جو کچھ حاصل کرنے کی امید ہے وہ انسانی ہمدردی، انسانی حقوق کی بازیابی اور سول سوسائٹی تنظیموں کو مزید معلومات کی فراہمی ہے۔ اس کے علاوہ افغان شہریوں کی مسلسل حراست کو روکنے کیلئے امریکی حکومت کو مداخلت پرمجبور کرنا ہے۔‘